پاکستان

فواد چوہدری کی گرفتاری، ملک احمد خان کی چیخ و پکار ، حکومت بوکھلا کر رہ گئی

عدالتوں کو دھمکیاں دی گئیں،کیا اداروں کو دھمکیاں دینا جمہوریت ہے؟فواد چوہدری کے منہ پر کپڑا باندھ کر نہیں لانا چاہئے تھا: ملک احمد خان

اسلام آباد( کھوج نیوز، آن لائن) پی ٹی آئی کے رہنماء فواد چوہدری کی گرفتاری پر ملک احمد خان کی چیخ و پکار سے مسلم لیگ ن کی وفاقی حکومت بوکھا کر رہ گئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے دفاع احمد خان نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی نے الیکشن کمیشن کے خلاف ناجائز مہم کا آغاز کر دیا ،عمران نے عدالتوں کودھمکیاں دی، کیا اداروں کو دھمکیاں دینا جمہوریت ہے؟ عمران اور قاسم سوری پر آرٹیکل 6لگنا چاہے، بیرونی سازش باجوہ سے محسن نقوی تک پہنچ گئی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی کی تھی اور انہوں نے ہی ان کے خلاف منظم انداز میں مہم چلائی ، پی ٹی آئی نے اس وقت ان کی تعریف کی تھی اب ان کو کیوں ڈرایا دھمکایا جار ہا ہے ۔عمران خان نے کل کہا کہ الیکشن کمیشن ہمارے خلاف فیصلے دیتا ہے انہوں نے تو سپریم کورٹ کو بھی جانبدار کہا،پاکستان تحریک انصاف کے حق میں جوفیصلہ آئے تو وہ قابل قبول بھی ہے وہ فیصلہ انصاف پر مبنی بھی لیکن جو فیصلہ ان کے خلاف آئے وہ تو نا قابل قبول ہوتا ہے ان کو اورفیصلہ دینے والا ملک دشمن اور غدار بھی ہو جا تا ہے۔

کرکٹ ویسٹ انڈیز نے برائن لارا کو کونسی اہم ذمہ داری سونپی؟ پتا چل گیا

ملک احمد خان نے کہا کہ ڈسکہ الیکشن میں تاریخی دھاندلی ہوئی اور بعد میں ڈسکہ الیکشن کا فیصلہ ان کے خلاف آیا تو انہوں نے الیکشن کمیشن اور اہلکاروں کو ڈرایا دھمکایا گیا، سیالکوٹ الیکشن کے دوران وہاں اربوں روپے لگائے گئے ہم وہ الیکشن ہارے مگر ہم نے تو الیکشن کمیشن پہ چڑھائی نہیں کی،ہم ان کو ڈسکہ الیکشن نہیں بھولنے دیں گے ۔ہم نے الیکشن کمیشن کے فیصلوں پر سر خم تسلیم کیا،کوئی الیکشن کمیشن کے خلاف مہم نہیں چلائی البتہ ای وی ایم قانون سازی کے وقت ہماری کچھ ناچاقی ہوئی، ای وی ایم کے معاملے پر پی ٹی آئی نے منفی مہم شروع کی ای وی ایم معاملہ پر ای سی پی نے کہا کہ عمل درآمد فوری نہیں ہوسکتاای وی ایم کے معاملے پی ٹی آئی کی منفی مہم پر الیکشن کمیشن کو نوٹس نہیں اسی وقت کاروائی کرنی چاہیے تھی پی ٹی آئی نے الیکشن کمیشن کے خلاف ناجائز مہم کا آغاز کر دیا۔

انہوں نے کہا کہ فواد چوہدری نے سیکرٹری الیکشن کمیشن عمر حمید کو دھکمیاں دی جس کے بعد ایک مدعی نے ان کے خلاف تھانے میں درخواست دی فواد چوہدری کے خلاف اگر کوئی زیادتی ہوئی تو میں مذمت کرنیوالا پہلا شخص ہو ں گا۔فواد چوہدری کے منہ پر کپڑا باندھ کر نہیں لانا چاہئے تھا اور نہ ہی فواد چوہدری کو دھمکی دینی چاہئے تھی،میر ی فواد سے بات ہوئی انہوں نے آئین کے آرٹیکل کا حوالہ دیا ، فوادچوہدری نے کہاکہ آئین میں لفظ صرف کنسلٹیشن کا ہے ۔ فواد سے مجھے یہ توقع نہیں تھی کہ الیکشن کمیشن کو دھکمیاں دے ، فواد چوہدری میرا دوست ہے میں ان کے نظریات سے تین دہائیوں سے واقف ہوںیہ وہ فواد ہے ہی نہیں ۔ نیوٹرل ہونے کا طعنہ یہ تھا کی جیسے میری حکومت بنوائی ویسی ہی قائم رکھیں ،آگر کوئی آئین کے اندر رہ کے کام کرے تو آپ کہتے ہیں کہ نیوٹرل تو جانور ہے ایک آدمی پبلکلی کہہ رہا ہے کہ آپ نیوٹرل کیوں ہیں، قاسم سوری اور عمران خان پر آرٹیکل 6لگنا چاہئے تھے کل عمران خان نے جسٹس منیر کی مثال دی لیکن انہوں نے جسٹس ثاقب نثار کی مثال نہیں دی ،اس مثال میں آئین کی کوئی تشریح نہیں تھی آپ کو اب جسٹس منیر کی یاد آ رہی ہے۔ مجھے تو ثاقب نثار کا دور یاد آرہا ہے جب ہم اپنے مقدمات کے فیصلوں کیلئے رلتے تھے، فیصلوں پر اعتراض کرنا کہاں کی جمہوریت ہے ۔90دن میں انتخابات نہیں ہوتے تو کیا کرنا ہے یہ آئین میں کہیں نہیں لکھا البتہ آئین میں یہ درج ہے اگر گورنر اسمبلی تحلیل کی سمری پر دستخط نہیںکر تا تو اسمبلی 48گھنٹے میں تحلیل ہو جاتی ہے ، گورنر پنجاب سمجھتے ہیں کہ پرویز الہی کا اسمبلی تحلیل کرنے کا فیصلہ آزادانہ نہیں تھا۔ جب مسلم لیگ ن کو ریلیف ملنا شروع ہوا تو اعتزاز احسن سامنے آگئے اور کہاجنرل باجوہ کے کہنے پر ریلیف مل رہا ہے ، جاوید اقبال نے اپنے انٹرویو میں یہ تسلیم کیا کہ مقدمات جھوٹے بنائے گئے، اگر میں نے ان کے خلاف مقدمات بنائے تو ان کی حکومت ٹوٹ جائے گی ،آپ کو چاہئے کہ آپ جاوید اقبال کے کتبے لگائیں جنہوں نے مانا کہ دوسری جماعتوں کے 40 افراد کے لیے میں نے مقدمات درج کئے۔

معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ آپ ایک تصویرکو دیکھ کر فساد برپا کررہے ہیں یہ تو نہیں ہو سکتا کہ آپ جرم بھی کریں اور آپ سے پوچھے بھی کوئی نہ۔ انہوں نے کہا کہ بیرونی ساز ش باجوہ سے محسن نقوی تک پہنچ گئی ہے،محسن نقوی میڈیا پرسن ہے اس کی تصاویر آصف زرداری پرویز الہی سمیت دیگر سیاست دانوں کے ساتھ ہیں ،عمران نے عدالتوں کو بھی دھمکیاں دی، پی ٹی آئی رہنمائوں کو آج کل دامادوں کی بقا حاصل ہے ،شہباز شریف نے الیکشن سے 6ماہ قبل پنجاب میں ترقیاتی کام روک د یئے لیکن پی ٹی آئی کی حکومت میں ضمنی الیکشن پر کروڑوں روپے خرچ کیے گئے، فرخ حبیب کے خلاف ایف آئی آر کٹنی چاہے جنہوں نے پولیس کی گاڑی کو روکا، کیا کسی کو دھمکی دینا جمہوریت ہے؟ اب فواد پہ پرچہ درج ہوا تو پولیس نے جانا ہی تھا گرفتار کرنے ان کے وکلا بھی غلط بیانی کر کے لاہور ہائی کورٹ چلے گئے،یہ کون سی جمہوریت ہے یہ بدمعاشی ہے جو آپ کر رہے ہیں، آپ کی پارٹی 30 بندوں پہ مشتمل تھی پھر اسٹیبلشمنٹ نے آپ کو لا کر مسلط کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے اپنے مفادات کی خاطر اداروں کو تباہ کیا،عمران خان کا سائفر اور نعرے جھوٹ پر مبنی تھے، یاست اور معاشرے کی تنزلی کی وجہ عمران خان ہیں، یہ چاہتے ہیں ملک میں سارا سال الیکشن کا تماشہ لگا رہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ آپکے اعظم سواتی نے کیا کچھ نہیں بولا ججز کے خلاف آج آپکو ہیومن رائٹس یاد آ رہے ہیںاپ کا سائفر جھوٹا ہے سارے دعوے جھوٹے ہیںمیری استدعا ہے الیکشن کمیشن سے تمام عدالتوں سے کہ یہ ملک ضد کے نظام پہ نہیں چل سکتا انہوں نے اس معاشرے کو تنزلی پہ پہنچا دیا۔عمران خان کی اخلاقیات کیا ہیں آپ کی سیاست کیا ہے حکومت وقت اپنا کردار ادا کرے گی ،سائفر صرف ایک ٹیمپرڈ لیٹر تھاہم چاہتے ہیں اس ملک میں شفاف انتخابات ہوںنئے انتخابات 2018 کے ماحول جیسے بالکل نہیں ہونے چاہیں ۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button