ٹیکنالوجی

گرمی کے باعث فلائٹ ٹربیولنس میں اضافہ، پروازوں کے لئے مشکلات

ہمیں ائیر ٹربیولنس کی پیش گوئی کے بہتر نظام میں سرمایہ کاری کرنی چاہیے، تاکہ آنے والی دہائیوں میں تیز ہوا کے بہا کی وجہ سے پروازوں کو مشکلات سے بچایا جاسکے

برطانیہ(مانیٹرنگ ڈیسک) ماحولیاتی تبدیلی کے باعث گرمی میں اضافے کی وجہ سے فلائٹ ٹربیولنس میں اضافہ ہو رہا ہے جس کے باعث پروازوں میں بھی مشکلات ہو رہی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق اس بات کا انکشاف برطانیہ کی ریڈنگ یونیورسٹی کے محققین نے کیا جنہوں نے کلیئر ائیر ٹربیولنس پر تحقیق کی۔ واضح رہے کہ ٹربیولنس دراصل ہوا کے غیر مستحکم بہاؤ کو کہا جاتا ہے جس کی وجہ سے آسمان میں پرواز غیر معمولی طور پر ہلنے لگتی ہے، ان جھٹکوں کے باعث پرواز میں بیٹھے مسافروں میں خوف و ہراس اور ہنگامی صورتحال پیدا ہوجاتی ہے۔ رواں سال مارچ میں جرمنی کی ائیرلائن کمپنی کے طیارے کو پرواز بھرنے کے بعد اچانک ائیر ٹربیولنس کی وجہ سے ہنگامی صورتحال کا سامنا ہوا جس کے باعث طیارے میں سوار 7 مسافر زخمی ہوئے۔

یونیورسٹی آف ریڈنگ کے محققین کی تحقیق میں معلوم ہوا کہ سن1979ء اور 2020ء کے درمیان پروازوں کے مصروف ترین راستے شمالی بحر اوقیانوس پر ٹربیولنس میں 55 فیصد اضافہ ہوا۔ یونیورسٹی آف ریڈنگ کے ماحولیاتی سائنس دان پروفیسر پال ولیمز کے مطابق ایک دہائی کی تحقیق کے بعد یہ ظاہر ہوتا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی مستقبل میں ائیر ٹربیولنس میں مزید اضافہ کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ائیر ٹربیولنس کی پیش گوئی کے بہتر نظام میں سرمایہ کاری کرنی چاہیے، تاکہ آنے والی دہائیوں میں تیز ہوا کے بہا کی وجہ سے پروازوں کو مشکلات سے بچایا جاسکے۔

واضح رہے کہ ائیر ٹربیولنس کی پیش گوئی کرنا آسان نہیں، کئی لوگ اسے طوفان سے بھی تشبیح دیتے ہیں تاہم سب سے خطرناک کلیئر ائیر ٹربیولنس ہوتی ہے جس کے بارے میں اندازہ قائم کرنا مشکل ہوتا ہے اور کھلے آسمان میں بھی اس کے آثار کا مشاہدہ نہیں کیا جا سکتا۔ برطانوی یونیورسٹی کی تحقیق سے معلوم ہوا کہ امریکا اور شمالی بحر اوقیانوس میں پرواز کے راستوں میں سب سے زیادہ ائیر ٹربیولنس اضافہ دیکھا گیا جبکہ یورپ، مشرق وسطی اور جنوبی بحر اوقیانوس میں بھی نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ ائیرٹربیولنس کی وجہ سے ائیرلائنز کو مالی طور پر بھی نقصان ہوتا ہے۔ محققین کے مطابق امریکا میں ہوا بازی کی صنعت کو ائیرٹربیولنس کی وجہ سے سالانہ 15 سے 50 کروڑ ڈالر کا نقصان ہوتا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button