ٹیکنالوجی

خلائوں میں ریڈیائی سسٹم کی چھٹی ‘انفرا ریڈ لائٹس کی تیزی کام آئیگی

انفراریڈ روشنی سے لیزر کمیونی کیشنز 100گنا تیزی سے ڈیٹا منتقل کیاگیا

لاہور(ٹیکنالوجی ڈیسک)امریکی خلائی ادارے ناسا کے محققین نے خلا میں لیزر کمیونی کیشنز کا کامیاب تجربہ کیا ہے جس کے تحت 4 کے ویڈیو فوٹیج آسمان میں موجود ہوائی جہاز سے بین الاقوامی خلائی اسٹیشن اور بیک پر نشر کی گئی ہے۔یہ کارنامہ بتاتا ہے کہ خلائی ایجنسی آرٹیمس مشن کے دوران چاند پر اترنے کی براہ راست کوریج فراہم کرسکتی ہے اور آپٹیکل مواصلات کی ترقی کے لئے اچھی علامت ہے جو انسانوں کو مریخ اور اس سے آگے جوڑ سکتی ہے۔

ناسا عام طور پر سطح سے خلا میں ڈیٹا بھیجنے اور بات کرنے کے لیے ریڈیو لہروں کا استعمال کرتا ہے لیکن ادارے کا کہنا ہے کہ انفراریڈ روشنی کا استعمال کرتے ہوئے لیزر کمیونی کیشنز ریڈیو کے مقابلے میں 10 سے 100 گنا زیادہ تیزی سے ڈیٹا منتقل کر سکتی ہیں۔انجینئروں نے ایک طیارے میں پورٹ ایبل لیزر ٹرمینل نصب کیا اوراس کو ایری جھیل کے اوپر سے پرواز کرائی اور کلیولینڈ میں قائم مرکز میں ڈیٹا بھیجا۔ بعد ازاں ڈیٹا کو زمینی نیٹورک کے ذریعے ناسا کے میو میکسیکو فیسیلٹی بھیجا گیا جہاں سائنس دانوں نے 22 ہزار میل دور لیزر کمیونیکیشنز ریلے ڈیمانسٹریشن تک بھیجا گیا۔ایل سی آر ڈی سے اس پیغام کو بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پر ILLUMA-T پر بھیجا گیا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button