پوری دنیا کا نیٹ ورک ایک دن کے لیے بند ہو جائے تو کیا نقصان ہو گا؟
پو را عالمی نیٹ ورک ایک دن کے بند ہو جائے تو اس کے گہرے اثرات مرتب ہو سکتے ہیں ۔جس میں اقتصادی رکاوٹ،اسٹاک مار کیٹ،مالی خدمات،صحت عامہ کی نگرانی،سماجی اور سیاسی نتائج ،سانئسی تحقیق ،تفریح اور میڈیا،ہنگامی خدمات شامل ہیں

لاہور (کھوج نیوز )اگرپوری دنیا میں انٹر نیٹ اور مواصلاتی نظام سمیت پو را عالمی نیٹ ورک ایک دن کے بند ہو جائے تو اس کے گہرے اثرات مرتب ہو سکتے ہیں ۔جس میں اقتصادی رکاوٹ،اسٹاک مار کیٹ،مالی خدمات،صحت عامہ کی نگرانی،سماجی اور سیاسی نتائج ،سانئسی تحقیق ،تفریح اور میڈیا،ہنگامی خدمات شامل ہیں ۔
اقتصادی رکاوٹ:
اقتصادیات سے پورے ملک کی معاشیات جڑی ہوتی ہے اور اگر ایک دن کے لیے انٹر نیٹ بند ہو جائے تو پوری دنیا میں معاشیات کا پہیہ جام ہو جائے گا۔ابھی حال میں اس بات کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ انٹر نیٹ سست ہونے کی وجہ سے پاکستان کو روزانہ 10کروڑ ڈالر نقصان ہو رہا ہے۔
اسٹاک مارکیٹ:
اسٹاک مارکیٹ میں ہر لمحہ انٹر نیٹ سے منسلک ہو تا ہے اگر ایک دن کے لیے انٹر نیٹ بند ہو جائے تو پوری دنیا کو کھربوں ڈالر کا نقصان ہو گا۔ ایک اندازے کے مطابق دنیا میں 2.3ٹریلین ڈالر کا لین دین ہوتا ہے۔
مالی خدمات:
ہر روز ایسے بینک اور مالی خدمات کے مرکز پوری دنیا میں قائم ہیں جن سے لوگ مستفید ہوتے ہیں اگرایک دن کے لیے انٹر نیٹ بند ہو جائے تو لوگوں کو بہت سی مالی مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔
صحت عامہ کی نگرانی :
پوری دنیا میں ہسپتال اور دیگر صحت کے یونٹ انٹر نیٹ سے منسلک ہوتے ہیں اور اگر ایک دن کے لیے انٹر نیٹ بند ہو جائے تو مریضوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا ۔جن میں بہت سے مریضوں کی آن لائن اپوائنٹمنٹ بھی ہوتی ہے۔
میڈیا :
میڈیا کا 80فیصد کام انٹر نیٹ سے جڑا ہو اہے اور اگر ایک دن کے لیے انٹر نیٹ بند ہو جائے تو میڈیا میں خبروں کی تر سیل رک جائے گی اور دنیا میں کسی کو بھی نہیں پتا ہو گا کہ اس وقت دنیا کے کسی دوسرے ملک میں کیا ہو ررہا ہے۔
سائنسی تحقیق:
عالمی سائنسی تحقیق خاص طور پر آب و ہوا کی تحقیق ، طبی پیش رفت اور خلائی تلاش جیسے شعبوں میں ، تعطل کا شکار ہو جائے گا۔دنیا بھر میں مختلف ڈیٹا بیس، تحقیقاتی مقالے، اور آن لائن تحقیقی مواد کی ضرورت ہوتی ہے۔ نیٹ ورک کی بندش سے محققین کو ان معلومات تک رسائی میں مشکلات پیش آئیں گی۔