دنیا کا پہلا ملک جہاں 6G ٹیکنالوجی لانچ ہونے جا رہی ہے ؟
چین کی حکومت اور نجی کمپنیاں 6G پر تحقیق کے لیے اربوں یوان کی سرمایہ کاری کر رہی ہیں،چین 2030تک 6G لانچ کرنے کا ارادہ رکھتا ہے اور یہ دنیا کا پہلا ملک بن جائے گا

چین(مانیٹرنگ ڈیسک) چین دنیا میں ٹیلی کمیونیکیشن اور وائرلیس نیٹ ورکنگ کے میدان میں مسلسل ترقی کر رہا ہے۔ 5G کے بعد، چین اب 6G ٹیکنالوجی کے حصول کی طرف تیزی سے گامزن ہے۔ 6G نہ صرف تیز ترین انٹرنیٹ فراہم کرے گا بلکہ مصنوعی ذہانت (AI)، انٹرنیٹ آف تھنگز (IoT) اور دیگر جدید ٹیکنالوجیز میں انقلاب برپا کرے گا۔
چین میں 6G ٹیکنالوجی کی ترقی
تحقیق اور ترقی (R&D)
چین کی حکومت اور نجی کمپنیاں 6G پر تحقیق کے لیے اربوں یوان کی سرمایہ کاری کر رہی ہیں۔ 2019 میں چین نے سرکاری طور پر 6G تحقیق کے منصوبے کا آغاز کیا اور 2020 میں پہلے 6G سیٹلائٹ کا تجربہ کیا۔
ٹیکنالوجی میں اختراعات
تھازنڈ جی بی پی ایس (Tbps) ڈیٹا اسپیڈ
ٹیراہ ہرٹز (THz) فریکوئنسی کا استعمال
مصنوعی ذہانت پر مبنی نیٹ ورک مینجمنٹ
خلائی اور زمینی نیٹ ورکس کا انضمام
حکومتی اور نجی اداروں کی شراکت داری
ہواوے، چائنا موبائل، ZTE، اور دیگر بڑی کمپنیاں چین کی حکومت کے ساتھ مل کر 6G نیٹ ورک کی تحقیق اور ترقی کر رہی ہیں۔
6G کے حصول کے لیے چین کی حکمت عملی
قومی پالیسی اور حکومتی حمایت
چینی حکومت نے 6G ٹیکنالوجی کو اپنی "میڈ اِن چائنا 2025” حکمت عملی کا حصہ بنایا ہے۔ سرکاری فنڈنگ اور ریگولیٹری سپورٹ کی بدولت چینی کمپنیاں عالمی 6G دوڑ میں آگے ہیں۔
یونیورسٹیز اور ریسرچ سینٹرز
چین کی بڑی یونیورسٹیز اور تحقیقی ادارے جیسے کہ "چائنیز اکیڈمی آف سائنسز” اور "سنگھوا یونیورسٹی” 6G پر تحقیق کر رہے ہیں۔
بین الاقوامی تعاون اور مقابلہ
چین 6G ٹیکنالوجی میں امریکہ، یورپ، اور جاپان سے مسابقت کر رہا ہے۔ وہ دیگر ممالک کے ساتھ پارٹنرشپ کے ذریعے اپنی پوزیشن مضبوط کر رہا ہے۔
سیٹلائٹ بیسڈ نیٹ ورکنگ
چین کا ہدف 6G کے ذریعے زمین کے ساتھ ساتھ خلا میں بھی نیٹ ورکنگ فراہم کرنا ہے۔ اس مقصد کے لیے وہ جدید ترین سیٹلائٹس لانچ کر رہا ہے۔
6G کے حصول میں چیلنجز
بنیادی ڈھانچے کی ترقی
6G کے لیے ایک مکمل نئے نیٹ ورک اور ہارڈ ویئر کی ضرورت ہوگی، جس میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری درکار ہے۔
عالمی سطح پر قبولیت
امریکہ اور یورپی ممالک چین کی ٹیلی کمیونیکیشن انڈسٹری پر پابندیاں لگا رہے ہیں، جو عالمی سطح پر 6G کے فروغ میں رکاوٹ بن سکتی ہیں۔
ماحولیاتی اور سیکیورٹی خدشات
6G نیٹ ورک کے انتہائی طاقتور سگنلز اور مصنوعی ذہانت پر مبنی مینجمنٹ ماحولیاتی اثرات اور سیکیورٹی کے مسائل پیدا کر سکتے ہیں۔
چین 6G ٹیکنالوجی کے حصول میں سب سے آگے ہے اور 2030 تک 6G نیٹ ورک لانچ کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ حکومتی سپورٹ، جدید تحقیق، اور صنعتی ترقی کی بدولت چین دنیا کا پہلا ملک بن سکتا ہے جو 6G نیٹ ورک فراہم کرے گا۔ تاہم، اس راہ میں تکنیکی، سیاسی، اور ماحولیاتی چیلنجز بھی موجود ہیں، جن سے نمٹنے کے لیے چین کو مزید حکمت عملی اپنانا ہو گی ۔