نوکیا ایک مرتبہ پھر میدان میں ناسا کے ساتھ مل کر کیا بڑا کرنے جا رہی ہے ؟تفصیلات منظر عام پر آگئیں
NASA اورNokia نے چاند پر 4G موبائل نیٹ ورک نصب کرنے کا اعلان کیا ہے

لاہور(کھوج نیوز )دنیا بھر میں ٹیکنالوجی تیزی سے ترقی کر رہی ہے، اور اب اس کا دائرہ کار زمین سے نکل کر چاند تک پہنچ چکا ہے۔ حال ہی میں NASA اور ایک بڑی ٹیکنالوجی کمپنی نے چاند پر 4G موبائل نیٹ ورک نصب کرنے کا اعلان کیا ہے، جو مستقبل میں خلائی تحقیقات اور انسانی مشنز کے لیے ایک انقلابی قدم ثابت ہو سکتا ہے۔
چاند پر موبائل نیٹ ورک لگانے کے کئی اہم مقاصد ہیں، جن میں سب سے اہم یہ ہیں:
مستقبل کے خلائی مشنز میں کمیونیکیشن کو بہتر بنانا تاکہ خلا باز آسانی سے زمین سے رابطہ کر سکیں۔
روبوٹک مشنز اور خودکار گاڑیوں (روورز) کو کنٹرول کرنا تاکہ وہ بغیر کسی تاخیر کے ڈیٹا زمین پر بھیج سکیں۔
چاند پر طویل مدتی قیام کے منصوبوں کو سپورٹ کرنا کیونکہ مستقبل میں انسان چاند پر زیادہ وقت گزارنے والے ہیں۔
یہ ٹیکنالوجی کیسے کام کرے گی؟
چاند پر 4G نیٹ ورک فراہم کرنے کے لیے جدید ترین ماڈیولر موبائل انفراسٹرکچر نصب کیا جائے گا، جو زمین کے بجائے سیٹلائٹس اور بیس اسٹیشنز سے جڑا ہوگا۔ اس نظام کے تحت:
زمین اور چاند کے درمیان ہائی اسپیڈ ڈیٹا ٹرانسمیشن ممکن ہوگی۔
خلائی جہاز، روورز اور انسانوں کے درمیان رابطہ مزید مثر ہو جائے گا۔
چاند پر تحقیق کرنے والے آلات ریئل ٹائم میں ڈیٹا شیئر کر سکیں گے۔
کون سی کمپنی اس منصوبے پر کام کر رہی ہے؟
اس پروجیکٹ پر کام کرنے کے لیے NASA نے معروف ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی Nokia کو منتخب کیا ہے۔ نوکیا نے چاند کے سخت ماحول کے مطابق خاص طور پر تیار کردہ نیٹ ورک ڈیوائسز ڈیزائن کی ہیں، جو انتہائی کم توانائی استعمال کرتی ہیں اور مائیکرو گریویٹی میں بھی مثر طریقے سے کام کر سکتی ہیں۔
مستقبل میں اس کا کیا اثر ہوگا؟
یہ منصوبہ نہ صرف چاند پر انسانی موجودگی کو بہتر بنائے گا بلکہ مستقبل میں مریخ اور دیگر سیاروں پر بھی اسی ٹیکنالوجی کو استعمال کرنے کا امکان بڑھ جائے گا۔ ماہرین کا ماننا ہے کہ چاند پر 4G نیٹ ورک کی کامیابی کے بعد 5G اور 6G نیٹ ورکس بھی خلا میں متعارف کرائے جا سکتے ہیں۔
چاند پر 4G موبائل نیٹ ورک کی تنصیب انسانیت کے لیے ایک بڑا سنگ میل ہے، جو مستقبل میں خلائی سفر کو مزید قابلِ عمل اور آسان بنا سکتا ہے۔



