پاکستان

مذاکراتی کمیٹی اورامریکہ کی پابندیاں ،وزیر اعظم کا رد عمل آگیا

مذاکراتی کمیٹی میں اعجاز الحق اور خالد مگسی کو بھی شامل کر دیا گیا ہے

اسلام آباد ( کھو ج نیوز)وزیراعظم پاکستان محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے ساتھ پہلی میٹنگ کل ہوئی جس میں اسپیکر نے کردار ادا کیا، پی ٹی آئی کے ساتھ مذاکرات کا اگلا سیشن 2 جنوری کو ہے۔ مذاکراتی کمیٹی میں اعجاز الحق اور خالد مگسی کو بھی شامل کیا ہے۔ مذاکرات کا مقصد یہی ہے کہ ذاتی مفادات کو قومی مفادات کے تابع کریں۔

وزیراعظم شہباز شریف نے کابینہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قومی مفاد کو سامنے رکھ کر گفت و شنید ہوگی تو قومی یکجہتی کو فروغ ملے گا۔ قومی مفاد کو سامنے رکھیں گے تو ترقی کا پہیہ تیزی سے گھومے گا۔ کسی کی نیت پر شک نہیں، امید ہے دونوں پارٹیاں ملکی مفاد میں بہترین فیصلے کریں گی۔ پاکستان کے مفاد میں فیصلے کریں گے تو مزید معاشی استحکام آئے گا۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ دہشتگردی نے دوبارہ سراٹھایا ہے، دہشتگردی کو ختم کرکے ہی دم لیں گے۔ دہشتگردی کا مقابلہ کیا جا رہا ہے اس کا سر کچل دیں گے۔ خیبرپختونخوا میں دہشتگردی جاری ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں سیکیورٹی فورسز کے ساتھ ہیں۔ پارا چنار میں جس وقت خون کی ہولی کھیلی جا رہی تھی اس وقت یہ اسلام آباد پر حملہ آور تھے۔ ان کو خیبر پختونخوا کی کوئی پرواہ نہیں۔

ان نے مزید کہا کہ ہم پر جو پابندیاں لگائی گئیں ہیں اس کا کوئی جواز نہیں ہے۔ پاکستان کا جوہری پروگرام نہ میرا ہے نہ کابینہ کے ممبران کا بلکہ یہ 24 کروڑ عوام کا ہے اور اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button