لاس اینجلس کے جنگلات میں لگنے والی آگ سے کتنانقصان ہوا اور کتنے افراد نے نقل مکانی کی؟
آگ سے متاثرہ علاقے میں تقریبا 30 ہزار افراد کو نقل مکانی کے احکامات جاری کر دیئے ہیں جبکہ 13 ہزار گھروں کو خطرات لاحق ، رپورٹ نے چونکا کر رکھ دیا

لاس اینجلس (مانیٹرنگ ڈیسک) امریکہ کی ریاست کیلیفورنیا کے شہر لاس اینجلس کے جنگلات میں لگنے والی آگ شدت اختیار کر گئی ہے جس سے کئی گھر تباہ اور ہزاروں افراد نقل مکانی پر مجبور ہو گئے ہیں۔
انٹرنیشنل میڈیا کے مطابق لاس اینجلس کے رہائشی علاقے پیسیفک پیلیسیڈ میں منگل کی صبح تقریبا ساڑھے دس بجے آگ لگی جو تیز ہوا کے سبب تیزی سے پھیلتی گئی اور اس نے تقریبا تین ہزار ایکڑ رقبے کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ آگ سے متاثرہ علاقے میں تقریبا 30 ہزار افراد کو نقل مکانی کے احکامات جاری کر دیے ہیں جب کہ 13 ہزار گھروں کو خطرات لاحق ہیں۔ نقل مکانی کے احکامات کے بعد بڑی تعداد میں شہریوں نے محفوظ مقامات کا رخ کر لیا ہے۔ اس دوران سڑکوں پر گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں جب کہ کئی لوگوں کو اپنی گاڑیاں چھوڑ کر پیدل علاقہ خالی کرنا پڑا ہے۔ حکام کے مطابق فوری طور پر آگ لگنے کی وجہ کا پتا نہیں لگ سکا اور اب تک کسی جانی نقصان کی اطلاعات بھی نہیں ہیں۔
کیلی فورنیا کے گورنر گیون نیوسم نے لاس اینجلس میں ہنگامی حالات کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے علاقے میں بعض نہیں بلکہ کئی مکانات تباہ دیکھے ہیں۔ انہوں نے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ تیز ہواوں کی وجہ سے بدھ کی صبح پانچ بجے تک بدترین صورتِ حال کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ میئر آفس کے مطابق تیز ہواوں کی وجہ سے منگل کی شام تک 28 ہزار سے زائد مکانات کو بجلی کی فراہمی منقطع ہو گئی تھی جب کہ لگ بھگ پانچ لاکھ آبادی کو بجلی کی فراہمی منقطع ہو سکتی ہے۔ آگ سے متاثرہ علاقے میں کئی سیلبریٹیز بھی رہائش پذیر ہیں جو تیزی سے پھیلنے والی آگ کی ویڈیوز بنا کر سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کر رہی ہیں۔ اسی طرح پیسیفک پیلیسیڈ میں رہائش پذیر اداکار اسٹیو گٹنبرگ نے شہریوں پر زور دیا ہے کہ جو لوگ اپنی گاڑیاں نہیں لے جا سکتے وہ گاڑیوں کی چابیاں وہیں چھوڑ جائیں تا کہ انہیں ہٹا کر آگ بجھانے کے لیے آنے والی گاڑیوں کا راستہ بنایا جا سکے۔