افطار میں کن اشیاء سے پرہیز کرنے سے انسان چاق و چوبند رہے سکتا ہے ؟ماہرین نے بتا دیا
اگر صحیح طریقے سے کھانے پینے اور آرام کا خیال نہ رکھا جایے تو صحت پر منفی اثرات پڑ سکتے ہیں

لاہور(کھوج نیوز )ماہ رمضان آنے والا ہے اور ہے اور مسلمان اس مہینے میں روزے رکھتے ہیں اور افطار میں انسان بعض اوقات زیادہ کھا لیتا ہے لیکن ماہرین کے مطابق رمضان میں روزے کے دوران صحت کا خیال رکھنا بہت ضروری ہے۔ اگر صحیح طریقے سے کھانے پینے اور آرام کا خیال نہ رکھا جایے تو صحت پر منفی اثرات پڑ سکتے ہیں۔ یہاں کچھ ایسی چیزیں ہیں جن سے پرہیز کرنا چاہیے:
جنک فوڈ اور تلی ہوئی اشیا
ماہرین کا کہنا ہے کہ افطار کے وقت چٹپٹی اور تلی ہوئی چیزیں کھانے کا دل چاہتا ہے، لیکن یہ بدہضمی، تیزابیت اور وزن بڑھنے کا باعث بن سکتی ہیں۔
کیفین (چائے، کافی، کولڈ ڈرنکس)
چائے اور کافی میں کیفین ہوتی ہے، جو جسم میں پانی کی کمی پیدا کر سکتی ہے۔ خاص طور پر سحری میں ان کا زیادہ استعمال روزے کے دوران پیاس بڑھا سکتا ہے۔
زیادہ میٹھے مشروبات اور ڈیزرٹس
افطار کے وقت بہت زیادہ چینی والے شربت یا میٹھے کھانے سے بلڈ شوگر لیول اچانک بڑھ سکتا ہے، جو صحت کے لیے نقصان دہ ہے۔ بہتر ہے کہ کھجور یا قدرتی مشروبات سے شروعات کی جایے۔
بہت زیادہ کھانا
افطار کے وقت زیادہ کھانے سے نظامِ ہاضمہ پر دباؤ بڑھتا ہے اور سستی محسوس ہوتی ہے۔ بہتر ہے کہ ہلکی غذا سے افطار کریں اور کچھ دیر بعد مناسب کھانا کھاییں۔
پانی کی کمی
روزے کے دوران پانی کی کمی سب سے بڑا مسئلہ ہو سکتا ہے، خاص طور پر گرمیوں میں سحری اور افطار کے درمیان وقفے وقفے سے پانی پینا ضروری ہے، لیکن ایک ساتھ بہت زیادہ پانی پینے سے بھی پرہیز کریں۔
نیند کی کمی
صحیح نیند نہ لینے سے تھکن اور چڑچڑاپن ہو سکتا ہے، جو روزے کے دوران جسمانی اور ذہنی صحت پر منفی اثر ڈال سکتا ہے۔ سحری کے بعد تھوڑی دیر آرام کرنا اور رات کو وقت پر سونا بہتر ہے۔
سحری چھوڑ دینا
کچھ لوگ نیند کی وجہ سے سحری نہیں کرتے، جو روزے کے دوران کمزوری اور چکر آنے کا سبب بن سکتا ہے۔ سحری میں پروٹین، فائبراور صحت مند چکنایی والی غذائیں کھانی چاہیں تاکہ دن بھر توائی برقرار رہے۔
یہ چند احتیاطی تدابیر ہیں جن پر عمل کرکے رمضان میں صحت مند اور چاق و چوبند رہے سکتے ہیں ۔