داعش دہشتگرد شریف اللہ کی گرفتاری، ٹرمپ کا بیان بھی سامنے آگیا
ٹرمپ انتظامیہ نے محمد شریف اللہ سے متعلق خفیہ معلومات کا پاکستان جیسے علاقائی شراکت دار سے تبادلہ کیا تھا، جس کے بعد گرفتاری عمل میں آئی:کیرولائن لیویٹ

امریکا (مانیٹرنگ ڈیسک) داعش دہشت گرد شریف اللہ کی گرفتاری کے معاملے پر امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا بیان بھی سامنے آگیا ہے جس نے سب کو ہلا کر رکھ دیا ہے ۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے داعش دہشتگرد کی گرفتاری پر پاکستانی حکومت سے اظہار تشکر بھی کیا تھا تاہم اب یہ بات سامنے آئی ہے کہ صدر ٹرمپ نے اراکین کانگریس سے بھی پہلے بعض امریکی شہریوں کو اس اہم پیشرفت سے آگاہ کردیا تھا۔ وائٹ ہاؤس کی خاتون ترجمان کیرولائن لیویٹ نے پریس کانفرنس میں کہا کہ صدرٹرمپ نے کابل ائرپورٹ کے ایبی گیٹ دھماکے میں مارے گئے تیرہ امریکی ہیروز کی فیملی کوانصاف دلوایا ہے۔
کیرولائن لیویٹ کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ نے محمد شریف اللہ سے متعلق خفیہ معلومات کا پاکستان جیسے علاقائی شراکت دار سے تبادلہ کیا تھا، جس کے بعد گرفتاری عمل میں آئی۔ کیرولائن نے بتایا کہ محمد شریف اللہ نے نہ صرف افغانستان اور روس بلکہ ایران میں بھی حملوں کا اعتراف کیا ہے، ترجمان وائٹ ہاؤس کے مطابق شریف اللہ نے اعتراف جرم پہلے پاکستانی حکام کے سامنے کیا اور جب ویک اینڈ پر امریکی حکام پاکستان گئے تو شریف اللہ نے ان کے سامنے بھی اعتراف جرم کیا۔
ترجمان وائٹ ہاوس نے الزام لگایا کہ سابق صدر جوبائیڈن افغانستان سے بھدے انخلاکے ذمہ دارتھے، ان کے پاس دہشتگرد کوپکڑنے کے لئے 3 سال تھے، مگر جو بائیڈن نے کام مکمل کرنے کی کوشش تک نہ کی۔ ترجمان کے مطابق صدرڈونلڈ ٹرمپ نے انتخابی مہم کے دوران بھی گولڈ اسٹار فیملیز کے حق میں بات کی اور گولڈاسٹارفیملیز سے یہ قریبی تعلق برقرار رکھا، انہوں نے کہا کہ صدر ٹرمپ نے ان فیملیز سے نہ صرف احتساب کا وعدہ کیا بلکہ اسے پورا کرکے دکھایا۔ امریکا میں گولڈ اسٹار فیملیز ان خاندانوں کو کہا جاتا ہے جن کا قریبی عزیز امریکی فوج میں ملازمت کیدوران مارا گیا ہو۔