پاکستان

واہگہ-اٹاری بارڈر، کشیدگی، بندشیں اور تاریخ کے فیصلے

لاہور(کھوج نیوز)واہگہ-اٹاری بارڈر، جو پاکستان کے شہر لاہور اور بھارت کے شہر امرتسرکے درمیان واقع ہے، صرف ایک زمینی گزرگاہ ہی نہیں بلکہ دونوں ممالک کے درمیان کشیدہ تعلقات کی علامت بھی ہے۔ مختلف جنگوں، دہشت گردی کے واقعات اور سیاسی کشیدگی کے باعث اس بارڈر کو کئی بار بند یا محدود کیا گیا۔

1965 کی جنگ (6 ستمبر 23 ستمبر 1965)
پاکستان اور بھارت کے درمیان ہونے والی اس جنگ کے دوران واہگہ بارڈر مکمل طور پر بند کر دیا گیا تھا۔سرحدی جھڑپوں اور فوجی نقل و حرکت کے باعث عام شہریوں کی نقل و حرکت روک دی گئی۔جنگ کے بعد بھی سرحدی کشیدگی کئی ماہ تک برقرار رہی۔

1971 کی جنگ و سقوطِ ڈھاکہ (3 دسمبر 16 دسمبر 1971)
اس جنگ کے دوران بھی واہگہ بارڈر مکمل طور پر بند کر دیا گیا تھا۔پاکستان کی مشرقی بازو (موجودہ بنگلہ دیش) کی علیحدگی اور بھارت کی فوجی مداخلت کی وجہ سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات سخت خراب ہو گئے تھے۔

بھارتی پارلیمنٹ پر حملہ (13 دسمبر 2001)
دہلی میں بھارتی پارلیمنٹ پر دہشت گرد حملے کے بعد بھارت نے پاکستان پر الزامات عائد کیے۔اس حملے کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات انتہائی کشیدہ ہو گئے، اور واہگہ بارڈر سے بس سروس، ٹرین اور تجارتی سرگرمیاں معطل کر دی گئیں۔فوجی نقل و حرکت اور سرحدی نگرانی میں اضافہ کر دیا گیا۔

ممبئی حملے (26 نومبر 2008)
ممبئی میں دہشت گرد حملوں میں 170 کے قریب افراد ہلاک ہوئے۔ بھارت نے حملے کا الزام پاکستانی تنظیموں پر لگایا۔اس کے بعد واہگہ بارڈر پر ویزا اور عوامی آمدورفت پر سختی کر دی گئی، جبکہ ثقافتی و تجارتی تبادلوں میں بھی بڑی حد تک کمی آئی۔کچھ عرصے تک بس اور ریل سروسز بند رہیں۔

واہگہ بارڈر خودکش حملہ (2 نومبر 2014)
ایک خودکش حملے میں 60 افراد جاں بحق ہوئے۔اس واقعے کے بعد بیٹنگ ریٹریٹ کی تقریب کو محدود کر دیا گیا، اور عوام کے لیے بارڈر کئی روز بند رہا۔
سیکیورٹی فورسز نے سخت حفاظتی اقدامات نافذ کیے۔

پلوامہ حملہ (14 فروری 2019)
بھارت کے زیرِ انتظام کشمیر میں پلوامہ کے مقام پر ایک خودکش حملے میں 40 سے زائد بھارتی فوجی ہلاک ہوئے۔بھارت نے پاکستان پر الزام لگایا، جس کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات شدید کشیدہ ہو گئے۔واہگہ بارڈر پر ویزا سہولیات معطل، ٹرین و بس سروسز بند، اور سفارتی عملے کو بھی محدود کر دیا گیا۔

دیگر واقعات کے دوران بندشیں کورونا، کشمیر حملہ 2025 وغیرہ

2020کورونا وبا کے باعث آمدورفت مکمل طور پر معطل۔

2025کشمیر میں حملے کے بعد بھارت نے بارڈر دوبارہ بند کیا، سفارتی و تجارتی تعلقات منجمد ہو گئے ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button