پاک بھارت کشیدگی میں امریکہ نے مداخلت کیوں کی؟امریکی اخبار کا بڑا دعوی
امریکہ کی مداخلت سے پاک بھارت جنگ کا خطرہ ٹل گیا، نور خان ایئربیس پر حملے کے بعد جوہری تصادم کا خدشہ پیدا ہو گیا تھا

راولپنڈی (کھوج نیوز) امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کے مطابق امریکہ نے پاکستان اور بھارت کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے دوران اہم کردار ادا کیا اور ممکنہ جوہری جنگ کا راستہ روک دیا۔ یہ مداخلت اس وقت ہوئی جب بھارت کی جانب سے راولپنڈی میں واقع پاکستان کے نور خان ایئربیس پر میزائل حملہ کیا گیا، جس کے بعد دونوں ممالک کی فضائی افواج کے درمیان شدید جھڑپوں کی اطلاعات سامنے آئیں۔
امریکی نائب صدر جے ڈی وینس نے 8 مئی کو ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ یہ معاملہ امریکہ کا براہِ راست مسئلہ نہیں، لیکن جب امریکی انٹیلیجنس اداروں نے دونوں ممالک کے درمیان ہوائی لڑائی کی تصدیق کی، تو صورتحال تبدیل ہو گئی۔ سابق امریکی حکام نے سی این این کو بتایا کہ کشیدگی کے دوران امریکہ کو خطرناک انٹیلیجنس رپورٹس موصول ہوئیں، جس کے بعد صدر ٹرمپ، نائب صدر وینس، وزیر خارجہ مارکو روبیو اور وائٹ ہاؤس کی چیف آف اسٹاف سوزی وائلز نے صورتحال پر گہری نظر رکھنا شروع کر دی۔
سب سے خطرناک لمحہ 9 مئی کو آیا جب بھارتی میزائل نور خان ایئربیس کو نشانہ بنا گئے۔ یہ بیس پاکستان ایئر فورس کے لیے اہم لاجسٹک مرکز ہے اور اس کے قریب ہی اسٹریٹیجک پلانز ڈویژن واقع ہے، جو پاکستان کے تقریبا 170 جوہری ہتھیاروں کی نگرانی کرتا ہے۔ ماہرین کے مطابق پاکستان اس حملے کو اپنے جوہری کمانڈ پر ممکنہ حملے کی تیاری سمجھ رہا تھا۔
ایک اعلی پاکستانی انٹیلیجنس افسر نے بتایا کہ وزیر خارجہ مارکو روبیو کی سفارتی کوششیں دونوں ممالک کو سیز فائر پر لانے میں فیصلہ کن ثابت ہوئیں۔ ان کے مطابق نور خان بیس پر حملہ پاکستان کے لیے سرخ لکیر تھی، اور اگر امریکہ فوری مداخلت نہ کرتا تو حالات انتہائی خطرناک رخ اختیار کر سکتے تھے۔
بالآخر 10 مئی کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا کہ بھارت اور پاکستان فوری اور مکمل جنگ بندی پر متفق ہو چکے ہیں۔