پاک، بھارت تنازعات، ٹرمپ حکومت کی مودی سرکار کو آخری وارننگ
پاکستان اور بھارت کے درمیان جاری کشیدگی میں کمی اور جنگ بندی کا کریڈٹ امریکا کی شمولیت اور معاونت کو جاتا ہے: ترجمان امریکی محکمہ خارجہ

واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک) کشمیر سمیت پاکستان اور بھارت کے درمیان چلنے والے تنازعات پر ٹرمپ حکومت نے مودی سرکار کو آخری وارننگ دیتے ہوئے بڑا اعلان کر دیا ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان جاری کشیدگی میں کمی اور جنگ بندی کا کریڈٹ امریکا کی شمولیت اور معاونت کو جاتا ہے، اور اب دونوں ممالک کے دیرینہ تنازعات کے حل کا ایک نیا موقع سامنے آیا ہے۔ انہوں کہا کہ اگرچہ ماضی میں کئی بار یہ تنازعات حل نہیں ہو سکے، لیکن اب امید کی ایک نئی کرن نظر آ رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ دونوں ممالک کے لیے ایک سنہری موقع ہے کہ وہ دیرپا امن کے لیے آگے بڑھیں۔
ٹیمی بروس نے اس بات پر زور دیا کہ خوش آئند بات یہ ہے کہ پاکستان اور بھارت دونوں جنگ بندی جاری رکھنے کے لیے سنجیدہ اور پرعزم ہیں۔ 2024ء میں پی آئی اے نے 21 سال بعد پہلی بار 26.2 ارب روپے کا خالص منافع حاصل کیا، اس مالیاتی بہتری کے بعد، حکومت نے اپریل 2025ء میں نجکاری کا عمل دوبارہ شروع کیا، اور 51 سے 100 فیصد حصص کی فروخت کے لیے نئی بولیوں کی دعوت دی۔
یورپی ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی (EASA) نے نومبر 2024 میں پی آئی اے پر عائد پابندی ختم کر دی، جس سے یورپی پروازوں کی بحالی ممکن ہوئی، اس پیشرفت سے پی آئی اے کی ساکھ میں بہتری آئی اور نجکاری کے عمل میں مدد ملی۔ حکومت کو توقع ہے کہ مالیاتی بہتری اور بین الاقوامی پروازوں کی بحالی کے بعد پی آئی اے کے لیے بہتر اور مسابقتی بولیاں موصول ہوں گی، نجکاری کا عمل سال 2025 کے اختتام تک مکمل کرنے کا منصوبہ ہے۔