فلسطین ایکشن گروپ پر پابندی کیوں عائد کی گئی؟
فلسطین ایکشن کو دہشتگرد گروپ قرار دیا گیا ہے اور فلسطین ایکشن کی رکنیت یا حمایت پر 14 برس تک کی سزا ہوسکے گی' آخری لمحات میں اپیل بھی مسترد کر دی گئی

لندن (مانیٹرنگ ڈیسک) برطانیہ میں فلسطین ایکشن گروپ پر پابندی کیوں عائد کی گئی؟ اس حوالے سے تمام ترتفصیلات منظر عام پرآنے کے بعد یورپ میں ایک نئی بحث کا آغاز ہوگیا۔
انٹرنیشنل میڈیا کے مطابق فلسطین ایکشن کو دہشتگرد گروپ قرار دیا گیا ہے اور فلسطین ایکشن کی رکنیت یا حمایت پر 14 برس تک کی سزا ہوسکے گی۔ ہائیکورٹ نے فلسطین ایکشن کو دہشتگرد قرار دینے کے فیصلے کو عارضی طور پر روکنے کی درخواست رد کردی تھی۔ رپورٹس کے مطابق گروپ نے فیصلے کو کورٹ آف اپیل میں چیلنج کیا لیکن آخری لمحات میں اپیل مسترد کردی گئی۔ فلسطین ایکشن کے دعوے کے مطابق گزشتہ ماہ رائل ائیر فورس کے 2 طیاروں کو 7 ملین پانڈ کا نقصان پہنچانے پر یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق برطانیہ میں ٹیررازم ایکٹ 2000 کے تحت تقریبا 81 تنظیمیں کالعدم ہیں جن میں حماس، القاعدہ اور نیشنل ایکشن شامل ہیں۔ رائل ائیر فورس بیس پر 2 طیاروں کو نقصان پہنچانے کی فرد جرم 4 افراد پر عائد کی جاچکی ہے۔