انٹرنیشنل

ترکیہ، شام میں شدید زلزلہ، 118 افراد جاں بحق، سینکڑوں زخمی

زلزلے کی شدت ریکڑ اسکیل پر 7.9 اورگہرائی 17.9 تھی،زلزلے سے ترکی اور شام سمیت دیگر ممالک میں متعدد عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئیں

انقرہ/دمشق (کھوج نیوز، این این آئی)ترکیہ کے جنوب اور شمالی شام میں 7.8 شدت کا شدید زلزلہ آیا، جس کے نتیجے میں ترکیہ میں کم از کم 76 اور شام میں 42 افراد ہلاک ہو گئے۔زلزلے سے ترکیہ کے 10صوبے متاثر ہوئے ہیں ،حکام نے بتایا کہ ملاتیا صوبے میں 23، عرفہ میں 17، عثمانیہ میں 7، اور دیار باقر میں 6افراد ہلاک ہوئے، بھاری نقصان کی وجہ سے ہلاکتوں کی تعداد اضافے کا خدشہ ہے۔

انٹرنیشنل میڈیا نے وزارت صحت کے ایک اہلکار کے حوالے سے بتایا کہ شام میں 7.8 شدت زلزلے کے بعد کئی عمارتیں منہدم ہو گئی ہیں، ابتدائی اعداد و شمار میں زلزلے کے نتیجے میں حلب، حما اور لطاکیہ میں 42 افراد کی ہلاکت اور 200 کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔امریکی جیولوجیکل سروے نے بتایا کہ جنوب مشرقی ترکی میں 7.8 شدت کا ایک شدید زلزلہ آیا، جس سے کئی شہروں میں عمارتیں زمین بوس ہو گئیں جبکہ پڑوسی ملک شام میں بھی نقصان پہنچا۔امریکی ایجنسی کے مطابق زلزلہ مقامی وقت کے مطابق صبح 4 بج کر 17 منٹ پر تقریباً 17.9 کلومیٹر کی گہرائی میں آیا، جس کے 15 منٹ بعد 6.7 شدت کا آفٹر شاک بھی آیا۔

ترکیہ کے ڈیزاسٹر اینڈ ایمرجنسی منیجمنٹ پریزڈنسی (اے ایف اے ڈی) نے پہلے زلزلے کی شدت 7.4 رپورٹ کی۔ترک ٹیلی ویںن اور سوشل میڈیا پر آنے والی تصاویر میں ریسیکو اہلکاروں کو کہرامنماراس اور ہمسایہ شہر غازیانتپ میں عمارتوں کے ملبے کو کھودتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ترکیہ کے صدر رجب طیب اردون نے سماجی رابطے کے ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ تمام شہری جو زلزلے سے متاثر ہوئے ہیں ان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتا ہوں۔ان کا کہنا تھا کہ امید کرتے ہیں کہ ہم جلد از جلد اور کم سے کم نقصان کے ساتھ مل کر اس آفت سے نکل جائیں گے۔

رپورٹ کے مطابق زلزلے اس وقت آیا جب زیادہ تر لوگ اب بھی گھروں میں سو رہے تھے، جس کی وجہ سے ہلاکتیں بڑھنے کا خدشہ ہے۔این ٹی وی ٹیلی ویژن نے رپورٹ کیا کہ ادیامان اور ملاتیا شہروں میں بھی عمارتوں کو نقصان پہنچا۔سی این این ترکیہ ٹیلی ویژن نے بتایا کہ زلزلے کے جھٹکے وسطی ترکی اور دارالحکومت انقرہ کے کچھ حصوں میں بھی محسوس کیے گئے۔

فلم ”نوک ایٹ دا کیبن ” نے بزنس میں ”اوتار” کی چھٹی کر دی

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button