انٹرنیشنل

سعودی عرب،ایران تعلقات میں چین کا کرداراہم تھا تو امریکا کہاں سے آگیا

صرف یہی نہیں ہوا بلکہ یمن میں ہونے والے 2022 کے امن معاہدے کو آگے بڑھایا جائے گا۔ایران سعودی عرب میں حوثی باغیوں کو بھیجنے یا ان کے میزائل حملے کرنے کے سلسلے کو روکے گا۔

(کھوج ویب ڈیسک)محنت امریکہ نے کی تھی لیکن پھل چین نے اپنی جھولی میں سمیٹ لیا ۔ شاید اس کی وجہ یہ بھی تھی کہ امریکہ کی نیت میں فتور تھا لیکن چین کم ازکم اس معاملے میں مخلص ہے ۔ ایران اور سعودی عرب کے مابین مذاکرات کا آغاز امریکہ کی شہہ پر عراقی حکومت کے ذریعے ہوا تھا اور اس کے کئی دور بھی ہوئے تھے لیکن اس حوالے سے اچانک ایک حسین اور خوشگوار دھماکہ چین کے دارالحکومت بیجنگ میں ہوگیا۔

6مارچ 2023 کو بیجنگ میں چین کی ثالثی میں سعودی عرب اور ایران کے اہم عہدیداروں نے سفارتی تعلقات کے ساتھ ساتھ سابق معاہدوں کی تجدید پر رضامندی ظاہر کردی۔ صرف یہی نہیں ہوا بلکہ یمن میں ہونے والے 2022 کے امن معاہدے کو آگے بڑھایا جائے گا۔ایران سعودی عرب میں حوثی باغیوں کو بھیجنے یا ان کے میزائل حملے کرنے کے سلسلے کو روکے گا۔ جی سی سی ممالک کے ساتھ ایران کی تجارت بڑھائی جائے گی جبکہ ریجنل سیکورٹی فریم ورک بنانے کے لئے مذاکرات کا آغاز ہوگا اور اس عمل کی نگرانی اور ثالثی چین کرے گا۔

پاکستان کےسیاستدانوں کو الیکشن سے فرصت نہیں اوردنیا بھرمیں انقلاب؟

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button