صحت

دودھ پتی کے شوقین افراد کے لئے خطرے کی گھنٹی بجادی گئی

قدرتی دودھ سے بنی دودھ پتی غذائی اعتبار سے اپنا کوئی مصنوعی مدمقابل نہیں رکھتی

لاہور(کھوج صحت)دودھ پتی کے شوقین افراد کے لئے خطرے کی گھنٹی بجادی گئی،رپورٹ کے مطابق پنجاب حکومت کی فوڈ اتھارٹی کی طرف ایک اشتہار شائع کیا گیا، جس میں قدرے تفصیل سے بتایا گیا ہے کہ دودھ پتی کیا ہوتی ہے اور بازاروں میں دودھ پتی کے نام پر جو کچھ فروخت ہورہا ہے، وہ دراصل کیا ہے۔

اشتہار میں بتایا گیا ہے کہ عرصہ دراز سے پاکستان اور اس کے ہمسائیہ ممالک میں دودھ پتی کو ایک خاص روایتی تشخص حاصل رہا ہے کہ یہ دودھ سے بنائی جاتی ہے۔ اس خاص مشروب کا روایتی اور علاقائی تشخص برقرار رکھے جانے کے لیے یہ جاننا بھی ضروری ہے کہ قدرتی دودھ سے بنی دودھ پتی غذائی اعتبار سے اپنا کوئی مصنوعی مدمقابل نہیں رکھتی۔

لہذا پنجاب فوڈ اتھارٹی کی جانب سے مفاد عامہ کی غرض سے عوام الناس کو آگاہ کیا جاتا ہے کہ ٹی وائٹنر سے تیار کردہ مشروب کو دودھ پتی سمجھ کر استعمال نہ کریں۔ اسی نسبت سے عوام الناس کو یہ بھی بتانا ضروری ہے کہ مندرجہ ذیل مصنوعات نباتاتی چکنائی سے بنے ٹی وائٹنرمیں شمار ہوتی ہیں اور یہ دودھ نہیں ہیں۔

ترنگ، ایوری ڈے،چائکا، قدرط، وانیا، ایوری ٹائم، تازہ دم ، ٹی میکس، ملن، دوس ٹی، گپ شپ، ڈیری کوئین، آل میکس اور یونیلیک کے نام شائع کیے گیے ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button