صحت

گردوں کے مرض سے کیسے بچا جا سکتا ہے؟ ڈاکٹر سید سیف الرحمن نے سب بتا دیا

ہمیں علاج کے ساتھ ایسے اقدامات بھی کرنے چاہئیں جن سے گردوں کے مرض سے بچا جاسکے، بہتر طرز زندگی اور غذائی عادات اپنا کر گردوں کی بیماریوں سے محفوظ رہا جاسکتا ہے

کراچی (ہیلتھ رپورٹر)ایڈمنسٹریٹر کراچی ڈاکٹر سید سیف الرحمن نے کہا ہے کہ دنیا میں مرنے والے ہر پانچویں شخص میں سے ایک کو گردوں کی بیماری ہے، المیہ یہ ہے کہ گردوں کے مریض نیم حکیم یا عطائی ڈاکٹروں کے پاس علاج کراتے ہیں اور درست علاج کے لئے جب رجوع کرتے ہیں اس وقت گردے فقط دس فیصد کام کر رہے ہوتے ہیں لہٰذا وہ ڈائیلائسز پر چلے جاتے ہیں۔

یہ بات انہوں نے گردوں کے عالمی دن کی مناسبت سے بدھ کے روز کراچی انسٹیٹیوٹ آف کڈنی ڈیزیزمیں ویسکیولر سرجری ڈپارٹمنٹ کے افتتاح کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی، اس موقع پر کراچی انسٹیٹیوٹ آف کڈنی ڈیزیزایسوسی ایشن کے صدر مسعود نواب، پرنسپل کراچی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج پروفیسر ڈاکٹر نرگس انجم، سینئر ڈائریکٹر میڈیکل اینڈ ہیلتھ سروسز ڈاکٹر ندیم آصف اور دیگر بھی موجود تھے، قبل ازیں ایڈمنسٹریٹر کراچی نے کراچی انسٹی ٹیوٹ آف کڈنی ڈیزیز میں تعمیر کئے جانے والے ویسکیولر سرجری ڈپارٹمنٹ کا افتتاح کیا اور یہاں فراہم کی گئیں جدید سہولیات کا معائنہ کیا، انہوں نے اسپتال میں داخل مریضوں سے بھی ملاقات کی اور ان کی خیرت دریافت کی۔

ایڈمنسٹریٹر کراچی ڈاکٹر سید سیف الرحمن نے کہا کہ صحت کے شعبے کو بڑے پیمانے پر بہتری کی ضرورت ہے جس کے لئے جدید تحقیق کی روشنی میں حکمت عملی اختیار کرنی ہوگی، کراچی انسٹیٹیوٹ آف کڈنی ڈیزیزگردوں کے امراض میں مبتلا مریضوں کو بہترین خدمات فراہم کر رہا ہے اور یہاں کراچی کے علاوہ اندرون سندھ اور بلوچستان سے بھی مریض ڈائیلائسز کرانے اور گردوں کے امراض کے علاج کے لئے آتے ہیں، انہوں نے کہا کہ ہمیں علاج کے ساتھ ایسے اقدامات بھی کرنے چاہئیں جن سے گردوں کے مرض سے بچا جاسکے، بہتر طرز زندگی اور غذائی عادات اپنا کر گردوں کی بیماریوں سے محفوظ رہا جاسکتا ہے، انہوں نے کہا کہ کراچی انسٹی ٹیوٹ آف کڈنی ڈیزیز میں یورولوجی اور لیتھوٹرپسی ڈپارٹمنٹ کے علاوہ آئی سی یو، لیبارٹری اور الٹر سائونڈ کلینک کی سہولت موجود ہے جبکہ اب یہاں ویسکیولر سرجری ڈپارٹمنٹ بھی قائم کردیا گیا ہے جس سے یہاں آنے والے مریضوں کو مزید سہولت ملے گی، انہوں نے کہا کہ گردوں کی بیماریوں کا علاج خاصا مہنگا ہے اور ہر کوئی اس کا متحمل نہیں ہوسکتا، اچھی بات یہ ہے کہ یہ ادارہ غریب و متوسط طبقے کے لوگوں کو گردوں کے امراض کے علاج اور ڈائیلائسز کی سہولت فراہم کر رہا ہے، پوری کوشش ہے کہ اس اسپتال کو مزید بہتر بنایا جائے تاکہ علاقے کے لوگوں کو سہولت مل سکے۔

کراچی انسٹیٹیوٹ آف کڈنی ڈیزیزایسوسی ایشن کے صدر مسعود نواب نے کہا کہ دکھی انسانیت کی خدمت کرنا کار خیر ہے اور یہ کام وہی لوگ کرتے ہیں جنہیں اللہ تعالیٰ اس کی ہمت اور توفیق دے، ہمارے ہاں صحت عامہ کا نظام لازوال پذیر ہے لہٰذا ہمیں لوگوں کو آگاہی فراہم کرنا ہوگی اور صحت اور تعلیم کے شعبوں میں کام کرنا ہوگا، ہمیں اپنے طبی اداروں کو جدید خطوط پر چلانا ہے ایسی سہولیات سے آراستہ کرنا ہے کہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کو ان سے فائدہ ہوسکے، پرنسپل کراچی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج پروفیسر ڈاکٹر نرگس انجم نے کہا کہ انسانی جسم کے لئے گردوں کی صحت انتہائی اہمیت کی حامل ہے، اس حوالے سے غفلت نہیں ہونی چاہئے، ہمارے ہاں ہر دسویں فرد کو بلڈ پریشر ہے، شوگر کا مرض بھی عام ہوتا جا رہا ہے ان امراض سے بچائو کے لئے صحت مند طرز زندگی اختیار کرنا ضروری ہے، اس کے علاوہ گردوں کا ٹیسٹ بھی کراتے رہنا چاہئے، گردوں کے امراض میں مبتلا لوگوں کو بھوک نہ لگنے، سانس پھول جانے اور چہرے پر سوجن کی شکایات ہوسکتی ہیں، خاص طور پر فیکٹری ورکرز کا طبی معائنہ کرانا ضروری ہے، انہوں نے کہا کہ کراچی انسٹیٹیوٹ آف کڈنی ڈیزیز شہریوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کر رہا ہے اور اب یہاں مزید جدید مشینری اور سہولیات فراہم کردی گئی ہیں جن سے توقع ہے کہ مستقبل میں یہ ادارہ مزید ترقی کرے گا۔

پی ٹی آئی کے الزامات، شہباز شریف نے عمران خان کو ایسا چیلنج کر دیا کہ ؟

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button