صحت

دن بھر بیٹھ کر وقت گزارنے کے باوجود تھکاوٹ کیوں محسوس ہوتی ہے؟ تحقیق سامنے آگئی

دن بھر میں ذہنی توجہ کسی کام پر مرکوز رکھنے سے دماغ میں ایسی تبدیلیاں آتی ہیں جو ہمیں جسمانی تھکاوٹ کا شکار کر دیتی ہیں: فرانس کی ایک تحقیق میں انکشاف

فرانس (مانیٹرنگ ڈیسک) دن بھر بیٹھ کر وقت گزارنے کے باوجود تھکاوٹ کیوں محسوس ہوتی ہے؟ اس حوالے سے طبی تحقیق سامنے آنے کے بعد انسانوں میں ایک نئی ہلچل پیدا ہو گئی ہے۔

انٹرنیشنل میڈیا کے مطابق اگست 2022ء میں فرانس کی Pitie-Salpetriere کی ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ دن بھر میں ذہنی توجہ کسی کام پر مرکوز رکھنے سے دماغ میں ایسی تبدیلیاں آتی ہیں جو ہمیں جسمانی تھکاوٹ کا شکار کر دیتی ہیں۔ درحقیقت ذہنی کام جتنا زیادہ سخت ہوگا، تھکاوٹ کا احساس اتنا زیادہ ہوگا۔ تحقیق کے نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ زیادہ دماغی محنت کے نتیجے میں دن کے اختتام پر لوگوں کے لیے کام کرنا مشکل ہوسکتا ہے اور اس مسئلے سے بچانے کے لیے انہیں کچھ وقت کے لیے آرام کا موقع دینا بہتر ثابت ہوسکتا ہے۔

درحقیقت طبی سائنس نے متعدد بار ثابت کیا ہے کہ ذہنی تھکاوٹ کے جسم پر بھی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ دماغ ہمارے جسم کے لیے کمانڈ سینٹر کے طور پر کام کرتے ہوئے خون کی گردش، نظام تنفس اور اعصابی نظام کو ریگولیٹ کرتا ہے، جس کے لیے اسے بہت زیادہ توانائی کی ضرورت ہوتی ہے مگر صرف یہی تھکاوٹ کا باعث نہیں بلکہ کام کا تنا بھی تھکاوٹ کا احساس بڑھاتا ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق انسانی جسم تنا پر ایک طرح ہی ردعمل ظاہر کرتا ہے جس کے دوران دل کی دھڑکن کی رفتار بڑھ جاتی ہے جبکہ دماغ زیادہ توانائی خرچ کرنے لگتا ہے جس کا نتیجہ تھکاوٹ کی شکل میں نکلتا ہے۔ کچھ ماہرین کے مطابق کئی بار ڈپریشن یا انزائٹی بھی اس تھکاوٹ کے پیچھے چھپی وجہ ہوتی ہے۔ اسی طرح جسم میں پانی کی کمی یا ڈی ہائیڈریشن سے بھی تھکاوٹ کا امکان بڑھتا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button