تبت میں ڈیم کی تعمیر بھارت چین میں جنگ کے امکانات ،دونوں ملکوں نے فو جیں بارڈر پر منتقل کر دیں
چین نے تبت سے نکلنے والے یرلانگ ژانگبو دریا پر دنیا کے سب سے بڑے ڈیم کی تعمیر کی منظوری دے دی ہے

چین(مانیٹرنگ ڈیسک)چین نے تبت سے نکلنے والے یرلانگ ژانگبو دریا پر دنیا کے سب سے بڑے ڈیم کی تعمیر کی منظوری دے دی ہے جس سے تبت میں آبادیوں کے بے گھر ہونے اور انڈیا اور بنگلہ دیش میں ماحولیاتی اثرات کے حوالے سے خدشات پیدا ہو گئے ہیں۔یہ ڈیم یرلانگ ژانگبودریا کے نچلے حصے میں واقع ہو گا اور موجودہ دنیا کے سب سے بڑے تھری گورجز ڈیم کے مقابلے میں تین گنا زیادہ توانائی پیدا کر سکے گا۔چین کے تھری گورجز ڈیم کی بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت 22500 میگاواٹ ہے اور یرلانگ ژانگپو دریا پر اس سے تین گنا بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت ہو گی۔
چونگی واٹر ریسورسز بیورو کے تخمینے کے مطابق اس منصوبے پر 127 ارب ڈالرتک لاگت آ سکتی ہے۔چین اس منصوبے کو ایک محفوظ اور ماحول دوست منصوبہ قرار دے رہا ہے۔ یہ مقامی خوشحالی کو فروغ دے گا اور بیجنگ کے ماحولیاتی اہداف کے حصول میں معاون ہو گا۔اس کے بر عکس بھارت اور بنگلہ دیش نے اس ڈیم کے بارے میں خدشات کا اظہار کیا ہے۔ خدشہ ہے کہ یہ منصوبہ نہ صرف مقامی ماحولیات بلکہ دریا کی نچلی سطح کی سمت اور بہا کو بھی بدل سکتا ہے۔
ماضی میں بھی اس منصوبے پر بھارت اور بنگلہ دیش میں مختلف تنظیموں کی جانب سے احتجاجی مظاہرے بھی ہوتے رہے ہیں۔ بھارتی ذرائع کے مطابق بھارت حکومت اس ڈیم پر چین سے نالاں نظر آتی ہے ان کا کہنا ہے اگر چین نے یہ منصوبہ نہ روکا تو بھارت اس پر سخت رد عمل دے گا۔