انٹرنیشنل

ترکیہ کے عبداللہ اوجلان نے تنظیم تحلیل کرنے کا اعلان کر دیا

اوجلان کی یہ اپیل ترکی کے ساتھ کے ساتھ 40 سالہ تنازعے کے خاتمے کا باعث بن سکتی ہے اور خطے میں سیاسی و سلامتی کے لحاظ سے دور رس نتائج مرتب کر سکتی ہے

استنبول (مانیٹرنگ ڈیسک) ترکیہ میں قید کرد عسکریت پسند تنظیم کردستان ورکرز پارٹی (پی کے کے) کے رہنماء عبداللہ اوجلان نے اپنی تنظیم سے ہتھیار ڈالنے کی اپیل کردی ہے۔

انٹرنیشنل میڈیا کے مطابق اوجلان کی یہ اپیل ترکی کے ساتھ کے ساتھ 40 سالہ تنازعے کے خاتمے کا باعث بن سکتی ہے اور خطے میں سیاسی و سلامتی کے لحاظ سے دور رس نتائج مرتب کر سکتی ہے۔ کرد حامی ترک جماعت پیپلز ایکویلیٹی اینڈ ڈیموکریسی پارٹی(ڈی ای ایم پارٹی) کے ایک وفد نے جمعرات کے روز اوجلان سے ان کی جیل میں ملاقات کی اور بعد ازاں استنبول میں ان کا بیان جاری کیا۔ اوجلان نے اپنے بیان میں کہا میں ہتھیار ڈالنے کی اپیل کر رہا ہوں اور اس تاریخی ذمہ داری کو قبول کرتا ہوں۔ ڈی ای ایم پارٹی کے اراکین کے مطابق اوجلان نے اپنی جماعت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ایک اجلاس منعقد کرے اور باضابطہ طور پر خود کو تحلیل کرنے کا فیصلہ کرے۔

میڈیا کے مطابق ترکیہ کی ڈی ای ایم پارٹی کی کانفرنس میں کردستان ورکرز پارٹی کے باغی رہنما عبداللہ اوجلان سے منسوب خط پڑھا گیا ۔ عبداللہ اوجلان کے کہا کہ امن ہتھیار اٹھانے اور جنگ سے زیادہ طاقتور ہے، ہم امن و سلامتی کا پیغام دینا چاہتے ہیں۔ عبد اللہ اوجلان نے مزید کہا کہ کردوں کے وجود کو تسلیم نہیں کیا جارہا تھا تو کردستان ورکرزپارٹی وجود میں آیی، چیلنجز کا سامنا کرنے کے لیے کردستان ورکرز پارٹی کا قیام ناگزیر تھا۔ اپنے خط میں عبدالہ اوجلان نے کہا کہ تمام مسلح گروہوں کو ہتھیار ڈالنا پڑیں گے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button