انٹرنیشنل

ٹرمپ کی امریکہ فرسٹ کی پالیسی ، عالمی فنڈنگ کابحران شدت اختیارکرگیا

نیویارک (مانیٹر نگ ڈیسک) یونیسیف کے ترجمان کا کہنا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے عالمی انسانی امداد میں کی گئی کٹوتیوں نے صورتحال کو مزید سنگین بنا دیا ہے۔ان نے خبردار کیا ہے کہ سال 2026 تک اس کا بجٹ 2024 کے مقابلے میں کم از کم 20 فیصد تک سکڑ جائے گا۔ یونیسیف کے ترجمان کے مطابق 2024 میں اس کا بجٹ 8.9 ارب ڈالر تھا جبکہ 2025 کے لیے بجٹ 8.5 ارب ڈالر کے لگ بھگ متوقع ہے۔ 2026 کے لیے فنڈنگ کی صورتحال ابھی ابتدائی مرحلے میں ہے۔ ترجمان نے کہا، گزشتہ چند ہفتوں میں یہ بات واضح ہو چکی ہے کہ دنیا بھر میں انسانی اور ترقیاتی ادارے شدید فنڈنگ بحران کا سامنا کر رہے ہیں، اور یونیسیف بھی اس سے محفوظ نہیں رہا۔

اگرچہ یونیسیف کے ترجمان نے امریکہ کا نام خاص طور پر نہیں لیا، لیکن واشنگٹن عرصے سے اس ادارے کا سب سے بڑا مالی معاون رہا ہے، جس نے 2024 میں 800 ملین ڈالر سے زائد کی امداد فراہم کی تھی ۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ 1946 میں یونیسیف کے قیام کے بعد سے اب تک اس کے تمام ایگزیکٹو ڈائریکٹر امریکی ہی رہے ہیں۔

جنوری میں اپنے دوسرے دورِ صدارت کا آغاز کرتے ہی صدر ٹرمپ کی حکومت نے امریکہ فرسٹ پالیسی کے تحت اربوں ڈالر کی غیر ملکی امداد ختم کر دی، جس سے اقوام متحدہ کے کئی ادارے متاثر ہوئے۔اقوام متحدہ کے ادارہ برائے انسانی ہمدردی امور (OCHA) نے گزشتہ ہفتے اعلان کیا تھا کہ وہ فنڈز کی شدید کمی کے باعث 20 فیصد عملے میں کمی کرے گا، کیونکہ اس کا سب سے بڑا مالی معاون، امریکہ، اب مزید فنڈز فراہم نہیں کر رہا۔ ادارہ اس وقت 58 ملین ڈالر کے خسارے کا شکار ہے۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے بھی گزشتہ ماہ کہا تھا کہ اقوام متحدہ کے 80ویں سال کے موقع پر مالی بحران کے پیشِ نظر کارکردگی کو بہتر بنانے اور اخراجات میں کمی کے لیے نئے طریقے تلاش کیے جا رہے ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button