نگرنگرسے

انصاف کی منتظر تمام خواتین کو ان کے حقوق دیئے جائیں،پاسبان

ملک بھر خصوصاً سندھ میں خواتین کے ساتھ ہونے والے بدترین ظلم پر صوبائی حکومت کی چشم پوشی سوالیہ نشان ہے: عزیز فاطمہ

کراچی (آن لائن)پاسبان ڈیموکریٹک پارٹی کے وائس چیئرمین اعظم منہاس اور خواتین ونگ کی صدر عزیز فاطمہ نے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ نیویارک میں بیان دینے سے بہتر ہوتا کہ وزیر خارجہ بلاول زرداری یوم خواتین پر ڈاکٹر عافیہ سے ملنے جیل جاتے۔ اپنی آنکھوں سے عافیہ کے غیر انسانی سلوک دیکھنے کے بعدانسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر بات کرتے۔20سالوں سے حکومتی سطح پر نظر انداز کی جانے والی ڈاکٹر عافیہ خواتین کے عالمی دن پر بھی اپنے بنیادی حقوق سے محروم ہے۔ ڈاکٹر عافیہ کے معاملے میں انسانی اور خواتین کے حقوق کو بے دردی سے پامال کیا گیا ہے۔

خواتین کے حقوق کے لئے کام کرنے والی تنظیمیں عافیہ کی وطن واپسی کے لئے بھی آواز بلند کریں۔ ملک بھر خصوصاً سندھ میں خواتین کے ساتھ ہونے والے بدترین ظلم پر صوبائی حکومت کی چشم پوشی سوالیہ نشان ہے۔ ورنہ تانیہ خاصخیلی، وزیراں چھچھر، ام رباب،رخسانہ، ڈاکٹر نمرتا، ڈاکٹر نوشین، ڈاکٹر پروین رند،روبینہ اجن سمیت لاتعداد بیٹیاں انصاف کی منتظر نہ ہوتیں۔ پی پی پی کے چیئرمین اور ملک کے وزیر خارجہ اپنے ہی صوبے کی خواتین کے تحفظ میں بری طرح ناکام ہوگئے ہیں۔ خواتین کے عالمی دن کو محض خواتین کے لئے زبانی کلامی تقاریر یا وعدوں تک محدود نہ کیا جائے بلکہ خواتین کی فلاح و بہبود کے لئے عملی اقدامات اٹھائے جائیں۔ وفاقی وصوبائی سطح پر خواتین کے حقوق کے تحفظ کے لئے مزید پیش رفت کی ضرورت ہے۔ حکومت کی جانب سے خواتین کو سپورٹ ملے تو یہ خواتین ملک کی ترقی میں اہم کردار ادا کر سکتی ہیں۔

پاسبان پریس انفارمیشن سیل سے جاری کردہ بیان میں خواتین کے عالمی دن کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے پی ڈی پی کے وائس چیئرمین اعظم منہاس اور عزیز فاطمہ نے مزید کہا کہ ملک میں خواتین کی تعداد ساٹھ فیصد ہے لیکن ان کی بقا کے لئے قوانین نا ہونے کے برابر ہیں۔پاکستانی عورت ملکی تعمیر و ترقی اور مختلف شعبہ ہائے زندگی میں کسی بھی ترقی یافتہ ملک کی خواتین کے برابر اپنا کردار ادا کر رہی ہے۔ خواتین ملک کی آبادی کا تقریباً نصف ہیں اس لئے ملک کی ترقی کے لئے اس نصف آبادی کی خودمختاری بہت ضروری ہے۔خواتین کی صلاحیتوں اور مہارتوں کو بڑی حد تک پوری طرح بروئے کار نہیں لایا جاتا۔ عورت جتنی زیادہ تعلیم یافتہ ہو گی، اسے معاشی مواقع ملنے کا امکان اتنا ہی زیادہ ہو گا۔عورتوں کی حوصلہ افزائی کے بغیر کوئی قوم ترقی نہیں کر سکتی۔ افرادی قوت میں خواتین کی شمولیت پر حوصلہ افزائی کے لئے موثر پروگرام اور پالیسیاں وضع کر کے ان کا نفاذ کیا جائے۔ خواتین کوزندگی کے ہر شعبے میں برابر مواقع ملنے چاہئیں۔ اس کے علاوہ انہیں ہر کام کا معاوضہ بھی مردوں کے برابر ملنا چاہئے۔

عمران خان اسلام آباد کی عدالتوں میں پیش ہونگے یا نہیں؟ پتا چل گیا

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button