پاکستان

الیکٹریکل گاڑیوں کی خریداری، اے ڈی بی کتنا قرضہ دیگا؟ اعدادو شمار سامنے آگئے

سندھ فلڈ ایمرجنسی ری کنسٹرکشن پروجیکٹ(اے ڈی بی 200ملین ڈالر جبکہ سندھ حکومت کے 20 ملین ڈالر) دے گا

کراچی (کھوج نیوز، آن لائن )الیکٹریکل گاڑیوں کی خریداری، اے ڈی بی کتنا قرضہ دیگا؟ اعدادو شمار سامنے آگئے ، تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت اور ایشیائی ترقیاتی بینک (ADB) نے کراچی میں الیکٹریکل گاڑیوں کی ایک اورفلیٹ کی خریداری کے حوالے سے تعاون کرنے پر اتفاق کیا ہے جسے پیپلز بس سروس میں شامل کیا جائے گا جو کہ پہلے سے ہی کراچی میں سروس فراہم کر رہی ہے۔ یہ بات وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اورایشین ترقیاتی بینک کے وفد جس کی سربراہی کنٹری ڈائریکٹر مسٹر یونگ یی کررہے تھے کے درمیان ہونے والی ملاقات میں سامنے آئی۔ وفد کے دیگر اراکین میں یونٹ ہیڈ پراجیکٹ ایڈمنسٹریشن مسٹر دنیش آر شیواکوٹی، یونٹ ہیڈ اربن، واٹر اینڈ ایمرجنسی اسسٹنس مسٹر میاں شوکت شفیع، سینئر کلائمیٹ چینج اسپیشلسٹ مسٹر ناتھن ریو اور سینئر پورٹ فولیو مینجمنٹ آفیسر مسٹر خرم بٹ شامل تھے جبکہ وزیراعلیٰ سندھ کی معاونت چیف سیکرٹری سہیل راجپوت، چیئرمین پی اینڈ ڈی حسن نقوی، پیپلز ہاؤسنگ پروجیکٹ کے سی ای او خالد شیخ نے کی۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ شہر میں شروع کی گئی پیپل بس سروس نے واضح تبدیلی پیدا کردی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ لوگ اس کے سفر سے لطف اندوز ہو رہے ہیں، اس لیے وہ زیر تعمیر بی آر ٹی سسٹم کے مکمل ہونے تک سروس میں مزید الیکٹرک بسیں شامل کرنا چاہتے ہیں۔ اس پر اے ڈی بی کے کنٹری ہیڈ نے وزیراعلیٰ سندھ کو یقین دلایا کہ وہ اس تجویز کی حمایت کریں گے، جس پر اے ڈی بی کے متعلقہ سیکٹر افسران اور پی اینڈ ڈی افسران پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی گئی جو اس منصوبے کی رسمی کارروائیوں کو حتمی شکل دے گی۔ملیر ہالٹ سے نمائش کوریڈور تک 26.6 کلومیٹر طویل بی آر ٹی ریڈ لائن منصوبہ 78.38 بلین روپے میں شروع کیا گیا ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ اس منصوبے سے شہر میں معیار زندگی بہتر ہو گی اور یہاں کے لوگ معیاری پبلک ٹرانسپورٹ استعمال کرنا شروع کر دیں گے۔فلڈ ایمرجنسی ری کنسٹرکشن پروجیکٹ 220 ملین ڈالر کا سندھ فلڈ ایمرجنسی ری کنسٹرکشن پروجیکٹ(اے ڈی بی 200ملین ڈالر جبکہ سندھ حکومت کے 20 ملین ڈالر) سے صوبائی اور ضلعی سڑکوں کی تعمیر نو کے لیے شروع کیا جا رہا ہے۔منصوبے کے تحت سیلاب سے متاثرہ سڑکوں کی بہتری/بحالی کے لیے کام کیا جا رہا ہے جو کہ متعدد دیہاتوں اور قصبوں کو آپس میں جوڑتی ہے۔چیئرمین پی اینڈ ڈی نے کہا کہ منصوبے کو پی ڈی ڈبلیو پی اور ایکنک سے کلیئر کر دیا گیا ہے۔وزیراعلیٰ سندھ اور دورہ کرنے والے وفد نے 82.5 ملین ڈالر کے سندھ سیکنڈری ایجوکیشن امپروومنٹ پراجیکٹ (SSEIP) پر تبادلہ خیال کیا جس کا مقصد سب کے لیے معیاری تعلیم فراہم کرنا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ منصوبے پر کام تیزی سے جاری ہے۔منصوبے کے تحت 500 اسکولوں میں لیب کے آلات فراہم کیے جائیں گے، اساتذہ کی استعداد کار کوبڑھایاجائے گا، امتحانی نظام کو بہتر بنایا جائے گا اور 160 اسکولوں کے بنیادی ڈھانچے کو تیار کیا جائے گا۔چیئرمین پی اینڈ ڈی حسن نقوی نے منصوبے پر پیش رفت کے حوالے سے بتاتے ہوئے کہا کہ پرائمری اور پوسٹ پرائمری تعلیم کے درمیان تعلیمی خلا کو پر کرنے کے لیے 10 اضلاع میں موجودہ پرائمری اسکولوں میں 160 سیکنڈری اسکول بلاکس قائم کیے جائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ انہوں نے 200 اسکولوں کا دورہ کیا ہے جن میں سے 116 اسکولوں میں اضافی بلاکس کی تعمیر کے حوالے سے نشاندہی کی گئی ہے جس کے لیے ٹھیکیداروں کی خدمات حاصل کی جائیں گی۔ ایک اور منصوبہ ‘انہانسمنٹ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ پروجیکٹ’ کے حوالے سے بھی زیر غور لایاگیا۔ اس منصوبے کا مقصد صوبائی حکومت کی پی پی پی پروجیکٹس کو منتخب کرنے کی صلاحیت کو بڑھانا اور پی پی پی پروجیکٹ سے متعلقہ مالیاتی رسک کو مؤثر طریقے سے منظم کرنا ہے۔چیف سیکرٹری نے دورہ کرنے والے وفد کو بتایا کہ تعلیم سے متعلق منصوبوں میں تعاون کے لیے پی پی پی کی معاونت کی سہولت قائم کی گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملیر ایکسپریس وے، گھوٹکی کندھ کوٹ کے منصوبے پی پی پی پالیسی بورڈ کی منظوری کے بعد شروع کیے گئے ہیں#/s#

شیخ رشید کی ضمانت مسترد، سخت سکیورٹی میں اڈیالہ جیل منتقل

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button