پاکستان

دیامربھاشا ڈیم حادثہ، چیئرمین واپڈا کا دوہ، ورکرز سے تبادل خیال

سائٹ پر ورکرز سے تبادلہ خیال، حادثہ کے معمولی زخمی ورکرز کو امدادی رقم کے چیک دیئے' حادثہ سے بچاؤ کیلئے پراجیکٹ ایریا میں سیفٹی کے مؤثر اقدامات عمل میں لائے جائیں

اسلام آباد(نمائندہ خصوصی، آن لائن)چیئرمین واپڈا انجینئرلیفٹیننٹ جنرل سجاد غنی (ریٹائرڈ) نے گزشتہ روز دیامر بھاشا ڈیم پراجیکٹ کا دورہ کیا۔ ان کا یہ دورہ جمعہ کے روز پراجیکٹ کی ایک سائٹ پر رونما ہونے والے حادثہ کے پس منظر میں تھا۔چیئرمین واپڈا نے اپنے دورے میں حادثہ کے مقام کا جائزہ لیا اور سائٹ پر موجود ورکرز سے تبادلہ خیال بھی کیا۔ جنرل منیجر (سکیورٹی) واپڈا، چیف ایگزیکٹو آفیسر (دیامربھاشا کمپنی)، جنرل منیجر (دیامر بھاشا ڈیم پراجیکٹ)،واپڈا اور دیامربھاشا کی ضلعی انتظامیہ کے علاوہ کنسلٹنٹس اور کنٹریکٹرز کے نمائندے بھی اِس دوران موجود تھے۔

قبل ازیں پراجیکٹ انتظامیہ نے چیئرمین واپڈا کو حادثہ کی وجوہات اور ریسکیو اور ریلیف آپریشن کے بارے میں بریفنگ دی۔ چیئرمین واپڈا نے اپنی گفتگو کے دوران حادثہ میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا۔ اْنہوں نے ہدایت کی کہ ورکرز کے تحفظ کے موجودہ اقدامات کا ازسرنو تفصیلی جائزہ لیا جائے اور پراجیکٹ کی تمام سائٹس پر ورکرز کے تحفظ کے لئے موثر اقدامات کو عملی جامہ پہنایا جائے تا کہ مستقبل میں ایسے حادثات سے بچا جا سکے۔چیئرمین واپڈا نے اپنے دورے میں حادثہ کے دوران معمولی زخمی ہونے والے ورکرز کو امدای رقم کے چیک بھی پیش کئے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ چیئرمین واپڈا نے گزشتہ روز جاں بحق ورکرز کے اہل خانہ کیلئے 5 لاکھ روپے فی کس، شدید زخمی افراد کیلئے 5 لاکھ روپے فی کس، جبکہ معمولی زخمی افراد کیلئے 2 لاکھ روپے فی کس امدادی رقم کا اعلان کیا تھا۔ یہ امدادی رقم اْس زرتلافی کے علاوہ ہے جو کنٹریکٹر ان افراد کو قواعد وضوابط کے مطابق ادا کرے گا۔دیا مربھاشا ڈیم چلاس شہر سے 40 کلومیٹر زیریں جانب دریائے سندھ پر تعمیر کیاجارہا ہے۔ اِس وقت منصوبے کی درجن بھر سے زائد سائٹس پر تعمیراتی کام بیک وقت جاری ہے۔

چیئرمین واپڈا نے زیرتعمیر داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کا بھی دورہ کیا اور اسٹارٹرڈیم، کٹ آف وال (CutـofـWall)اور زیر زمین پاور ہاؤس پر تعمیراتی کام کا جائزہ لیا۔چیئرمین واپڈا کو بتایا گیا کہ منصوبے کی دوسری ڈائی ورشن ٹنل وسط اپریل تک مکمل ہو جائے گی جبکہ کٹ آف وال کی تکمیل مئی کے وسط میں شیڈول ہے۔ منصوبے کے اِن دونوں حصوں کی تکمیل پر داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کا ڈائی ورشن سسٹم مکمل ہو جائے گااور ہائی فلوسیزن سمیت دریائے سندھ پورا سال ڈائی ورشن سسٹم سے گذر رہا ہوگا۔ چیئرمین واپڈا نے پراجیکٹ انتظامیہ کو ہدایت کی کہ منصبوبے پر شیڈول کے مطابق تعمیراتی کام مکمل کرنے کیلئے بھر پور اقدامات عمل میں لائے جائیں۔ داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کا پہلا مرحلہ 2 ہزار 160 میگا واٹ پیداواری صلاحیت کا حامل ہے اور توقع ہے کہ اِس منصوبے سے بجلی کی پیداوار 2026ء میں شروع ہو جائے گی۔

باکسر انتھونی اگلی فائٹ کب اور کس کے ساتھ کریںگے؟ پتا چل گیا

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button