پاکستان

بجلی ترسیل کے 11 منصوبے تاخیر کا شکار کیوں؟ نیپرا نے رپورٹ جاری کر دی

مالی سال 2021-22ء کے دوران سستے پاورپلانٹس سے بجلی کی ترسیل میں کمپنی خرابیوں کا شکار رہی،نیپرا کی چونکا دینے والی رپورٹ میں انکشاف

اسلام آباد(آن لائن)نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا)کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ مالی سال کے دوران نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی(این ٹی ڈی سی)کی کارکردگی ناقص رہی۔نیپرا نیکارکردگی رپورٹ 22-2021 جاری کر دی ہے

رپورٹ کے مطابق مالی سال 22-2021 کے دوران سستے پاورپلانٹس سے بجلی کی ترسیل میں کمپنی خرابیوں کا شکار رہی، این ٹی ڈی سی خرابیوں کو دور کرنے میں زیادہ وقت لیتی رہی،کمپنی نے نئے پاور پلانٹس سے بجلی ترسیل کے بروقت انتظامات نہ کیے۔رپورٹ کے مطابق ترسیلی انتظامات میں سست روی کیباعث سستی بجلی فراہمی میں تاخیر ہوئی، این ٹی ڈی سی ترسیلی نظام کی تعمیر میں سستی سیکیپیسٹی پیمنٹس بھی بڑھیں، ترسیلی نظام میں کمی کے باعث سستی بجلی لوڈ سینٹر تک نہ پہنچائی جاسکی۔

نیپرا رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ این ٹی ڈی سی کے بجلی ترسیل کے 11 منصوبے تاخیرکا شکار ہیں، ان منصوبوں پر کام ترجیحی طور پر ہونا چاہیے تھا، این ٹی ڈی سی سسٹم وولٹیج کی خلاف ورزیوں کا شکار رہا، سسٹم کی فریکوئنسی بھی عدم توازن کا شکار ہوتی رہی۔رپورٹ میں بتایا گیا ہیکہ کے الیکٹرک کے ترسیلی نظام کی لمبائی 1355 کلومیٹر ہے،گزشتہ مالی سال کے الیکٹرک نے ٹرانسمیشن لائن میں صرف 3کلومیٹرکا اضافہ کیا، ٹرانسمیشن لائن 1352 کلومیٹر سے بڑھا کر 1355 کلومیٹرکی گئی۔

نیپرا رپورٹ کے مطابق کے الیکٹرک کی ٹرانسمیشن لائنز 66، 132 اور 220 کے وی کی ہیں، کے الیکٹرک کے 71

گرڈ اسٹیشنز ہیں، گزشتہ مالی سال کے دوران کے الیکٹرک نے ایک بھی نیا گرڈ اسٹیشن نہیں بنایا۔

شمالی وزیر ستان میں سکیورٹی فورسز کی کارروائی میں ایک دہشتگرد ہلاک

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button