پاکستان

اسٹیبلشمنٹ نےپنجاب کےلیڈرنوازشریف کو ٹھکانےلگا کرکیا حاصل کیا؟

عوام کو اسٹیبلشمنٹ سے متنفر کرنے میں بنیادی کردار 2018کے انتخابات سے قبل پولیٹکل مینجمنٹ اور دوران الیکشن کھلی دھاندلی نے ادا کیا تھ

اسلام آباد(کھوج نیوز)اسٹیبلشمنٹ کو زیادہ تر پنجاب کا نمائندہ سمجھا جاتا تھا لیکن پنجاب کے لیڈر نواز شریف کو ٹھکانے لگانے کی کوشش کرکے اسے بھی اپنے سے دور کردیا گیا۔ جناب حامد میر صاحب اور ارشاد بھٹی صاحب گواہ ہیں کہ 2018کے الیکشن سے دس پندرہ دن قبل ایک نشست میں ،میں نے جنرل(ر) قمر جاوید باجوہ سے کہا تھا کہ سر ! آپ لوگ جس برہنہ طریقے سے پنجاب کی نمائندہ جماعت مسلم لیگ(ن) کو ٹھکانے اور عمران خان کو جبرا مسلط کرنے کی کوشش کررہے ہیں، اس کے نتیجے میں آپ کے خلاف پنجاب میں بھی پی ٹی ایم بن جائے گی ۔

انہوں نے تب میری بات سے اتفاق نہیں کیا لیکن گوجرانوالہ جلسہ میں جب میاں نواز شریف نے ان کا اور جنرل فیض حمید کا نام لیا تو میں نے انہیں پیغام بھیجا کہ پنجاب میں پی ٹی ایم بن گئی ہے یا نہیں ۔ دراصل عوام کو اسٹیبلشمنٹ سے متنفر کرنے میں بنیادی کردار 2018کے انتخابات سے قبل پولیٹکل مینجمنٹ اور دوران الیکشن کھلی دھاندلی نے ادا کیا تھا۔ماضی میں اگر اسٹیبلشمنٹ پیپلز پارٹی کو ٹھکانے لگانے کا ارادہ کرتی تو جواب میں مسلم لیگ اور جماعت اسلامی تو کیا اے این پی اور بلوچ قوم پرستوں تک کو رعایت دے کر ساتھ ملالیتی لیکن عمران خان کو اقتدار میں لانے کے لئے اسٹیبلشمنٹ نے سب کو قربان کر دیا۔

پولیٹکل مینجمنٹ اور دھاندلی کے ذریعے مسلم لیگ (ن) کے ساتھ ساتھ پیپلز پارٹی، اے این پی ، ایم کیوایم، بی این پی ، جے یوآئی ، جماعت اسلامی حتی کہ پاک سرزمین پارٹی اور جی ڈی اے کو بھی قربان کیا گیا ،جس کی وجہ سے ملک میں اسٹیبلشمنٹ کے حق میں قاسم سوری، شیخ رشید اور شبلی فراز جیسے نام نہادلیڈروں کے سوا کوئی جینوئن قیادت نہیں رہی۔

عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان جاری کھیل آخری مرحلے میں داخل

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button