پاکستان

وفاق خیبرپختونخوا کا کتنے ارب کا مقروض نکلا، اعدادو شمار سامنے آگئے

وفاق خیبر پختونخوا کے 280 ارب کا مقروض ،خیبر پختونخوا میں زیادہ قرضے لینے کا مقصد ترقیاتی کاموں کا جال بچھانا تھا: محمود خان

سوات (این این آئی)سابق وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت صوبے کے 280 ارب روپے کی مقروض ہے،خیبر پختونخوا میں زیادہ قرضے لینے کا مقصد ترقیاتی کاموں کا جال بچھانا تھا،عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے کہا کہ عمران خان معاہدے پر دستخط نہیں کرتا تو قرض نہیں دیں گے،وزیراعظم نے کپڑے بیچنے کا کہا تھا ،آپ کے کپڑے کون خرید گا،وزیراعظم شہباز شریف جلد از جلد الیکشن کا اعلان کریں۔

سابق وفاقی وزیر مرادسعیداور سابق ممبران اسمبلی بھی ان کے ہمراہ تھے۔صوبائی اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد سابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کا آبائی ضلع سوات پہنچنے پر کارکنوں نے شانداراستقبال کیا۔ محمودخان نے اپنی حکومت کی ساڑھے چارسالہ کارکردگی عوام کے سامنے پیش کرتے ہوئے پی ڈی ایم کو چیلنج کیا کہ گیارہ نہیں اٹھارہ پارٹیاں مل کر بھی تحریک انصاف سے الیکشن نہیں جیت سکتی۔انہوںنے کہاکہ سوات سے باقاعدہ تحریک کا آغاز کرتاہوں اور اس کے بعد ہر ضلع میں عوام کے پاس جائیں گے۔ انہوںنے کہاکہ حکومت کے بعد لوگ بھاگ جاتے ہیں ،میں عوام میں موجود ہوں۔انہوںنے کہاکہ پانچ گولیاں کھانے کے بعد بھی عمران خان ملک میں موجود ہیں تاہم لوگ پلیٹلیٹس کم ہونے پر بیرون ملک بھاگ جاتے ہیں ۔

محمودخان نے کہاکہ شاندار استقبال کرنے پر ملاکنڈ ڈویژن کے عوام کا شکریہ ادا کرتا ہوں اور ہم فخر محسوس کررہے ہیں کہ حکومت کے بعد کوئی بھی حکمران عوام کا سامنانہیں کرسکتا لیکن آج ہم عوام کے درمیان میں موجود ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں حکومت ملی تو ملک میں معاشی بدحالی تھی اور اس کے بعد کورونا اور سیلاب آیا تاہم ہم نے ایمانداری کے ساتھ اپنے ملک کو سنبھالا دیااورعمران خان کی قیادت میں ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کردیا۔ انہوں نے کہاکہ 1969 کے بعدسوات میں سب سے زیادہ ترقی ہمارے دور حکومت میں ہوئی ہے، یہاں ہسپتال، کالجزاورسڑکوں کا جال بچھادیا۔انہوں نے کہاکہ دہشت گردی کے دوران سوات کے لوگوں نے بہت قربانیاں دی ہیں اور اسی طرح پاکستان کی آزادی کے لئے بھی پشتون قوم نے ہی قربانیاں دیں،انہوں نے کہاکہ ہم سوات اور ملاکنڈ ڈویژن میں مزید دہشتگردی برداشت نہیں کریں گے۔انہوں نے کہاکہ خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے زیادہ قرضے لینے کا مقصد ترقیاتی کاموں کا جال بچھانا تھا،جس میں ہم کامیاب ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ وفاقی حکومت ، صوبائی حکومت کی 280 ارب روپے کی مقروض ہے،جعلی وزیراعظم نے کپڑے بھیجنے کا کہا لیکن ان کو کہنا چاہتا ہوں کہ آپ کے کپڑے خریدے گاکون ؟ محمودخان نے کہاکہ اآئی ایم ایف نے واضح کردیا ہے کہ جب تک عمران خان ایگریمنٹ پر دستخط نہیں کرتے تو قرض نہیں دینگے،انہوں نے کہاکہ جعلی وزیراعظم نے 83 ارکان کی کابینہ بناکر ریکارڈ قائم کردیا ہے انہیں قوم کے خزانے کے ضیاع پر شرم کرنی چاہیے،انہوں نے کہاکہ جعلی وزیراعظم کے پاس صرف ایک ہی راستہ بچہ ہے کہ وہ جلد از جلد الیکشن کا اعلان کریں کیونکہ حکومت کر نا ان کے بس کی بات نہیں اور اب یہ عوام ہی فیصلے کریگی کہ کون اس ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرسکتا ہے۔

وادی کاغان میں برفباری کا سلسلہ تھم گیا، سردی کی شدت میں بے پناہ اضافہ

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button