پاکستان

عدلیہ میں خانہ جنگی،مفتی تقی عثمانی اور جسٹس مندوخیل بھی میدان میں آگئے

مفتی صاحب نے قرآن کریم کا حوالہ دیتے ہوے لکھا :تمام مسلمان آپس میں بھائی بھائی ہیں، اس لئے اپنے دو بھائیوں کے درمیان صلح کروائو اور اللہ سے ڈرو تاکہ تمہارے ساتھ رحمت کا معاملہ کیا جائے۔

اسلام آباد(کھوج نیوز) سپریم کورٹ کے اپنے ایک جج صاحب بھی ان حالات سے پریشان کھلی عدالت میں یہ کہنے پر مجبور ہو گئے کہ اللہ تعالی پاکستان اور عدالت عظمی پر اپنا رحم فرمائے۔انہی حالات کو دیکھتے ہوے محترم مفتی تقی عثمانی نے سوشل میڈیا پر اپنا ایک بیان دے کر تمام ذمہ داروں کے ضمیر کو جھنجھورنے کی کوشش کی ہے۔ مفتی صاحب نے فرمایا ہے کہ اگر کسی گھر کے لوگ آپس میں لڑ رہے ہوں اور گھر میں آگ لگ جائے تو کیا اس وقت یہ بحث کی جائے گی کہ آگ کس نے لگائی یا واحد راستہ یہ ہو گا کہ سب مل کر آگ بجھائیں؟ انہوں نے کہا کہ موجودہ بحران کا حل صرف یہی ہے کہ تمام سیاسی جماعتیں اور ادارے منافرت اور دشمنی کے بجائے سر جوڑ کر ملک کو بچائیں۔

مفتی صاحب نے قرآن کریم کا حوالہ دیتے ہوے لکھا :تمام مسلمان آپس میں بھائی بھائی ہیں، اس لئے اپنے دو بھائیوں کے درمیان صلح کروائو اور اللہ سے ڈرو تاکہ تمہارے ساتھ رحمت کا معاملہ کیا جائے۔تقی صاحب نے زور دیا کہ عوام اور بااثر حضرات کا فرض ہے کہ وہ اس قرآنی حکم پر عمل کر کے رہنمائوں کو ساتھ بٹھانے کی بھرپور کوشش کریں۔ انہوں نے یہ بھی لکھاکہ فوج اور عدلیہ کو یقینا سیاست میں دخل نہیں دینا چاہئے لیکن ایسے سنگین حالات میں جماعتوں کو ساتھ بٹھا کر غیر جانب داری سے صرف اور صرف ملک کے مفاد اور قومی سلامتی کے لئے مسئلے کا حل نکالنا ان کا فرض بنتا ہے۔

جگن کاظم کو سرکاری ٹی وی پرسب سےزیادہ معاضہ کیوں ملنے لگی ،وجہ سامنے آگئی

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button