پاکستان

سٹیٹ بینک نے نظام ادائیگی کی پہلی اور دوسری سہ ماہی رپورٹ جاری کر دی

است استعمال کرنے والوں کی تعداد مالی سال 22ء کی چوتھی سہ ماہی کے 15.0 ملین سے بڑھ کر مالی سال 23ء کی پہلی سہ ماہی میں 21.1 ملین ہو گئی ہے: رپورٹ

کراچی(آن لائن)اسٹیٹ بینک نے مالی سال 2022-23 کے لیے نظام ادائیگی کی پہلی اور دوسری سہ ماہی رپورٹ جاری کر د ی ہے۔رپورٹ میں جولائی تا دسمبر 2022ء کی مدت کا جائزہ پیش کیا گیا ہے۔ رپورٹ میں ملک میں ادائیگیوں کے ایکوسسٹم کی اہم جھلکیوں کو اجاگر کرتے ہوئے ادائیگیوں کے انفراسٹرکچر کے ذریعے پروسیس ہونے والی ٹرانزیکشنز کا جامع تجزیہ کیا گیا ہے۔ فوری اور کم لاگت ادائیگی کی فراہمی کے لیے اسٹیٹ بینک کے اقدام راست میں حوصلہ افزا نمو ہوئی ہے کیونکہ راست استعمال کرنے والوں کی تعداد مالی سال 22ء کی چوتھی سہ ماہی کے 15.0 ملین سے بڑھ کر مالی سال 23ء کی پہلی سہ ماہی میں 21.1 ملین، اور مالی سال 23ء کی دوسری سہ ماہی میں 25.8 ملین تک پہنچ گئی، جو کہ جون 22ء کے بعد اس میں 72.1 فیصد نمو کو ظاہر کرتا ہے۔

مالی سال 22ء کی چوتھی سہ ماہی کے بعد سے راست کے ذریعے پروسیس ہونے والی ٹرانزیکشنز کی تعداد 7.1 ملین سے بڑھ کر 21.5 ملین (202.1 فیصد) تک پہنچ گئی، جبکہ ان کی مالیت 98.4 ارب روپے سے بڑھ کر 578.6 ارب روپے (488.1 فیصد) ہو گئی۔مالی سال 23ء کی پہلی سہ ماہی کے دوران ای بینکاری کے مجموعی لین دین میں حجم کے لحاظ سے 4.1 فیصد نمو دیکھی گئی جبکہ ان کی مالیت میں 5.0 فیصد کمی آئی، تاہم مالی سال 23ء کی دوسری سہ ماہی میں ای بینکاری میں ٹرانزیکشنز کا حجم (12.6 فیصد) اور مالیت (6.5 فیصد) دونوں بڑھ کر بالترتیب 515 ملین اور 42.5 ٹریلین روپے تک پہنچ چکا ہے۔ مالی سال 22کی چوتھی سہ ماہی کے بعد سے انٹرنیٹ اور موبائل بینکاری استعمال کرنے والوں کی تعداد میں بالترتیب 21 فیصد ( 10.1 ملین استعمال کنندگان) اور 22 فیصد ( 15.0 ملین استعمال کنندگان) اضافہ ہو چکا ہے۔

انٹرنیٹ اور موبائل فون بینکاری کے ذریعے ہونے والی ٹرانزیکشنز میں بھی دونوں سہ ماہیوں کے دوران مسلسل نمو دکھائی دی ، اور مالی سال 23ء کی پہلی سہ ماہی کے دوران ان دونوں ذرائع کی مشترکہ سہ ماہی نمو حجم کے لحاظ سے 11فیصد اور مالیت کے لحاظ سے11فیصد رہی،جبکہ مالی سال 23ء کی دوسری سہ ماہی میں حجم کے لحاظ سے 18فیصد اور مالیت کے لحاظ سے 15 فیصد اضافہ ہوا۔ دونوں سہ ماہیوں میں ای کامرس ٹرانزیکشنز کی تعداد میں کمی آئی، تاہم مالی سال 23ء کی پہلی سہ ماہی میں اس کی مالیت میں 11.6فیصد اور مالی سال 23ء کی دوسری سہ ماہی میں 2.2فیصد اضافہ ہوا۔ملک بھر میں نصب پوائنٹ آف سیل (پی او ایس) گذشتہ مالی سال2022ء سے 3.8 فیصد اضافے کے ساتھ مالی سال 23ء کی دوسری سہ ماہی کے اختتام تک 108,899 تک پہنچ گئے۔ جولائی تا دسمبر 2022ء کے دوران، پی او ایس ٹرمینلز پر 493.2 ارب روپے کی مجموعی 94.8 ملین ٹرانزیکشنز کی گئیں۔ مالی سال 23ء کی دوسری سہ ماہی تک اے ٹی ایمز کی تعداد بھی بڑھ کر 17,547 ہو گئی جبکہ مالی سال 22ء کی چوتھی سہ ماہی میں یہ 17,133 تھی۔بینکوں/مائیکروفنانس بینکوں اور ای ایم آئی کی جانب سے جاری کردہ زیر گردش ادائیگی کارڈز کی تعداد مالی سال 22ء کی چوتھی سہ ماہی کے آخر میں 43.0 ملین تھی، جو مالی سال 23ء کی دوسری سہ ماہی کے آخر تک بڑھ کر 46.5 ملین تک پہنچ گئی۔ جاری شدہ کارڈز کی اکثریت ڈیبٹ کارڈز (73.8 فیصد) پرمشتمل ہے، جس کے بعد سوشل ویلفیئرکارڈز (21.8 فیصد)، کریڈٹ کارڈز (4.1 فیصد) اور پری پیڈ کارڈز ( 0.2 فیصد) شامل ہیں۔

سٹاک مارکیٹ میں مسلسل مندی کا رجحان، بروکرز سر پکڑ کر بیٹھ گئے

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button