پاکستان

سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل کیوں بنایا گیا؟ اعظم نذیر تارڑ کا بڑا دعویٰ

پہلے بھی مشورہ دے چکے ہیں صدر ملک کے سربراہ کے طور پر عمل کریں، ہم نے سپریم کورٹ کے اختیار میں اضافہ کیا ہے،وفاقی وزیر قانون

اسلام آباد (سٹاف رپورٹر، آن لائن ) وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل منظوری کیلئے صدر کو بھیجا تھا، صدر نے ایک پیغام کے ساتھ بل واپس بھیجا ہے،دونوں ایوانوں میں اس بل پر بحث ہوئی جو سوالات صدر نے اٹھائے ہیں کچھ الفاظ نامناسب ہیں،صدر کو اس طرح کی زبان سے اجتناب کرنا چاہیے۔

ان خیالات کا اظہا رانہوں نے پیر کو سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کی زیر صدارت پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں کیا ۔وفاقی وزیر قانون نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل ایوان میں پیش کرتے ہوئے کہا کہ پہلے بھی مشورہ دے چکے ہیں ملک کے سربراہ کے طور پر عمل کریں، ہم نے سپریم کورٹ کے اختیار میں اضافہ کیا ہے ،سپریم کورٹ کے معاملات میں شفافیت لائے ہیں سپریم کورٹ کے رولز آمر کے دور میں بنائے گئے تھے۔

وزیر قانون و انصاف نے کہا کہ ون مین شو کا اثر زائل کرنے کیلئے یہ قانون بنایا گیا،صدر مملکت نے کہا یہ قانون سپریم کورٹ کے اختیارات میں مداخلت ہے ہم نے اختیار سپریم کورٹ کے ججز کو ہی دیا ہے، اس قانون کو سراہا گیا اور کہا گیا کہ یہ قانون پہلے آنا چاہیے تھا۔

پریکٹس اینڈ پروسیجر بل کے بعد کیا ہوگا؟ فاروق ایچ نائیک نے بڑا اعلان کر دیا

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button