پی ٹی آئی کا چیف الیکشن کمشنر اور ممبران کے خلاف شکنجہ تیار، بڑا قدم اٹھا لیا گیا
الیکشن کمیشن نے نہ صرف پی ٹی آئی کوانتخابات سے باہر کیا بلکہ مخصوص نشستیں بھی چھین لیں' میڈیا اور پولنگ ایجنٹس کو فارم 45 بروقت نہیں دیئے گئے تھے:

اسلام آبا د (کھوج نیوز) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) نے بطور جماعت چیف الیکشن کمشنر اور ممبران کے خلاف شکنجہ تیار کرلیا ہے اور ایسا قدم اٹھا لیا ہے کہ سب حیران رہ گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل عمر ایوب نے بیرسٹر علی ظفر کے ذریعے شکایت دائر کر دی’ پی ٹی آئی نے شکایت میں انتخابات سے پہلے اور بعد کے واقعات کا تذکرہ کیا اور کہا کہ الیکشن کمیشن صاف شفاف انتخابات کی آئینی ذمہ داری ادا کرنے میں ناکام رہا اور انتخابات میں پی ٹی آئی کے پولنگ ایجنٹس کو پولنگ اسٹیشنز سے باہر نکالا گیا۔ پی ٹی آئی نے مؤقف اختیار کیا کہ الیکشن کمیشن قانون کے مطابق نتائج جاری کرنے میں بھی ناکام رہا اور پری پول دھاندلی پر آنکھیں بند کیے رکھیں۔
سپریم جوڈیشل کونسل کو شکایت میں کہا گیا ہے کہ میڈیا اورپولنگ ایجنٹس کو فارم 45 بروقت نہیں دیاگیا، ریٹرننگ افسران سیاسی بنیاد پر تعینات کیے گئے، الیکشن کمیشن نے نہ صرف پی ٹی آئی کوانتخابات سے باہر کیا بلکہ مخصوص نشستیں بھی چھین لیں، الیکشن کمیشن تحریک انصاف کیخلاف عدالتوں میں باقاعدہ فریق بنا ہوا ہے۔ پی ٹی آئی نے شکایت میں استدعا کی کہ چیف الیکشن کمشنر اور ارکان کے خلاف مس کنڈکٹ پر انکوائری کی جائے اور الزامات ثابت ہونے پر چیف الیکشن کمشنر اور ارکان کی برطرفی کی سفارش کی جائے۔
پی ٹی آئی کا مزید کہنا ہے کہ پی ٹی آئی ارکان کی پریس کانفرنس میں وفاداریاں تبدیل کرائی گئیں، پی ٹی آئی امیدواروں سے کاغذات نامزدگی چھینے گئے، کارکنان کو اغوا کیا گیا جبکہ پی ٹی آئی کی کوریج پر پابندی عائد ہوئی لیکن الیکشن کمیشن نے کوئی کارروائی نہیں کی، پی ٹی آئی کوانتخابی مہم چلانیکی بھی اجازت نہیں دی گئی۔