پاکستان

اب ہوگی صرف میرٹ پر تعیناتی ،وزیراعلی پنجاب کا بڑا فیصلہ

پنجاب کے لاافسران کی کارکردگی رپورٹ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو ارسال کی جائے گی، صرف اچھی شہرت کے حامل وکیل کو ہی لا افسر تعینات کیا جا سکے گا

لاہور(کھوج نیوز)پنجاب کے لا افسران کی کارکردگی کی جانچ کیلئے کمیٹی کا اجلاس نہ ہو سکا۔صوبائی وزیر قانون کی سربراہی میں کمیٹی کا اجلاس ہو نا طے پایا تھا۔چیف سیکرٹری پنجاب ، سیکرٹری قانون پنجاب، ایڈووکیٹ جنرل پنجاب بھی اس کمیٹی میں شامل ہیں۔اس سے قبل 19اپریل2024 کو جاری ہونے والے نوٹیفکیشن میں کمیٹی کے اجلاس اور لا افسران کی اہلیت کا تعین کیا گیا تھا۔ اس کمیٹی میں ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کیلئے سپریم کورٹ کا وکیل ہونے کی شرط لازمی رکھی گئی تھی ، عدالت عظمی میں کم از کم 5 کیسز میں بحث اور دس سالہ لاہور ہائیکورٹ کا وکیل ہونا لازمی قرار دیا گیا تھا۔

اس کے علاوہ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کیلئے 30 کیسز میں فیصلے اور 5 عدالتی نظیر فیصلوں کی پابندی بھی عائد کی گئی ۔اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب 20 فیصلوں اور 3 عدالتی نظیر فیصلوں والے لاہور ہائیکورٹ کے وکیل کو ہی تعینات کرنے کی شرط رکھی گئی۔ پنجاب حکومت نے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب میں لا افسران کی تعیناتی کیلئے کمیٹی تشکیل دے دی ۔وزیراعلی پنجاب یا ان کا نمائندہ صوبائی وزیر، چیف سیکرٹری پنجاب، سیکرٹری قانون اور ایڈووکیٹ جنرل پنجاب پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی گئی ۔ کمیٹی میں ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کی غیر موجودگی میں وزیراعلی پنجاب کے نامزد ممبر کو کمیٹی میں شامل کیا جائے گا۔ انٹرویو کمیٹی ہر چھ ماہ کے بعد ایڈیشنل اور اسسٹنٹ ایڈووکیٹس جنرل پنجاب کی کارکردگی کا جائزہ لے گی۔ افسران کی کارکردگی رپورٹ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو ارسال کی جائے گی، صرف اچھی شہرت کے حامل وکیل کو ہی لا افسر تعینات کیا جا سکے گا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button