پاکستان

گلگت بلتستان کے شہریوں کا احتجاج، شاہراہ قراقرم بند، پاک چین تجارت بڑا معمہ بن گئی

گھنٹوں بجلی کی بندش کی وجہ سے شہریوں کا احتجاج جاری، چین کے لیے مختلف اشیاء سے لدے 700 ٹرک سڑک کی بندش کی وجہ سے ڈرائی پورٹ پر پھنس گئے

گلگت بلتستان (کھوج نیوز) گلگت بلتستان کے شہریوں نے احتجاج کرتے ہوئے شاہراہ قراقرم کو بند کر کے اس پر قبضہ کرلیا ہے جس کے باعث پاکستان اور چین میں ہونیوالی تجارت معمہ بن گئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق مقامی حکومت کے ترجمان فیض اللہ فراق کے مطابق احتجاج کا آغاز چند روز قبل ایک ریلی سے ہوا تھا اور اگلے دن اس وقت پھیل گیا، جب گلگت بلتستان کے شہر علی آباد میں مظاہرین نے مرکزی شاہراہ قراقرم کو بند کر دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکام مظاہرین سے بات چیت کر رہے ہیں تاکہ انہیں احتجاج ختم کرنے پر آمادہ کیا جا سکے۔ توانائی کی کمی کے شکار پاکستان میں لوگوں کو اکثر گھنٹوں بجلی کی بندش کا سامنا کرنا پڑتا ہے، خاص طور پر گرمیوں کے دوران، لیکن علی آباد کے رہائشیوں کا کہنا ہے کہ وہ سخت سردی کے دوران 20، 20 گھنٹوں تک بجلی کی بندش کا سامنا کر رہے ہیں۔

یہ بھی بتایا گیا ہے کہ چین کے لیے مختلف اشیا سے لدے 700 ٹرک سڑک کی بندش کی وجہ سے ڈرائی پورٹ پر پھنس گئے جبکہ پاکستان بھر کے علاقوں سے سامان کی سپلائی بھی متاثر ہو رہی ہے۔ یہ احتجاج ایک ایسے وقت میں ہوا ہے، جب اسلام آباد حکومت چین پاکستان اقتصادی راہداری کے تحت اپنی ”بیمار معیشت کو بحال کرنے کے لیے زیادہ سے زیادہ چینی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کی امید کر رہی ہے۔ اس میں دو طرفہ تجارت کو بڑھانا اور مغربی چین کے سنکیانگ خطے کو پاکستان کی گوادر بندرگاہ سے منسلک کرنے کے لیے سڑکوں اور ریل کے نظام کو بہتر بنانا شامل ہے۔

گلگت بلتستان کے مظاہرین اسلام آباد حکومت سے بھی نالاں ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ مرکزی حکومت ان کے مسائل حل کرنے کے لیے ناکافی اقدامات کر رہی ہے۔ احتجاجی دھرنے میں شامل مقامی رہنما بابا جان کا کہنا تھا کہ 24 گھنٹوں میں سے صرف تین سے چار گھنٹے بجلی آتی ہے، جس سے بچوں کی پڑھائی سمیت ہر ایک کی زندگی متاثر ہو رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بجلی کی فراہمی کے لیے فوری اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ مظاہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ ان کے احتجاج کو پاکستان کے زیادہ تر میڈیا چینلز کی طرف سے بالکل نظرانداز کیا جا رہا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button