پاکستان

بشریٰ بی بی کا پیر یا جاسوس

بانی پی ٹی آئی عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے پیر رحمت اللہ کوئی پیر نہیں تھے بلکہ وہ ایک آئی ایس آئی آفیسر تھے جن کو جنرل فیض حمید نے معلومات حاصل کرنے کیلئے رکھا تھا

اسلام آباد(کھوج نیوز) پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے پیر یا جاسوس؟ اس حوالے سے تمام تر تفصیلات منظر عام پر آنے کے بعد سب چونک رہ گئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق ذرائع نے بتایا ہے کہ پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے پیر رحمت اللہ ایک سویلین آئی ایس آئی کے آفیسر تھے اس وقت کوئی ڈپٹی ڈائریکٹر تھے جب ان کو بشریٰ بی بی کے ساتھ لگایا گیا تھا اور اس کے بعد ان کو ترقی دے کر ڈائریکٹر لیول تک لیجایا گیا تھا۔ آئی ایس آئی کے آفیسر رحمت اللہ کے بشریٰ بی بی کو پہلے ہی جا کر خبریں پہنچا دیتے تھے کہ آگے کیا اہم ڈیویلپمنٹ ہونے جا رہی ہے کیونکہ آئی ایس آئی کے پاس پورے ملک کی انفارمیشن آ رہی ہوتی ہیں ۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ عمران خان کے متعلق یا پی ٹی آئی حکومت کے متعلق جو خبریں ہوتی تھیں وہ بشریٰ بی بی کو پہلے ہی بتا دیتے تھے جس کے بعد بشریٰ بی بی اپنے خاوند عمران خان کو اپنے طورپر یہ تمام باتیں بتا دیتی تھیں کہ کل آپ کے ساتھ یہ ہو جائے گا اور آپ کی حکومت کے ساتھ یہ ہوگا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بشریٰ بی بی کی ان باتوں سے عمران خان مزید قائل ہوتے گئے اور وہ ان کو بہت پہنچی ہوئی اور ایک برگزیدہ ہستی کے طور پر اوپر لیتے تھے اور کہتے ہیں کہ بشریٰ بی بی کے پاس غیب کا علم ہے وہ چیزوں پہلے ہی بھانپ لیتی ہیں۔

ذرائع کا یہ بھی کہنا تھا کہ رحمت اللہ کوئی پہنچے ہوئے پیر نہیں تھے بلکہ وہ جنرل فیض حمید کے ساتھ کام کرتے تھے اور جنرل فیض حمید نے جولائی 2019ء کو رحمت اللہ کی ڈیوٹی لگائی جو کہ ایک فلینڈسٹائن آپریشن تھا اور اس کی اصل وجہ یہ ہی تھی کہ بشریٰ بی بی کے قریب ہو کر ایک تو ان تک تمام معلومات پہنچائیں اور دوسرا ان پر نظر بھی رکھے ہوئے تھے ۔ یہ ایک خفیہ آپریشن تھا جو نظر رکھنے کے لئے شروع کیا گیاتھا کیونکہ جنرل فیض حمید بھی چاہتے تھے کہ ان کو اندر کی تمام معلومات مل سکیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button