پاکستان

آئینی بنچ کی کارکردگی پرسوالیہ نشان، پانچ ماہ میں ایک بھی فیصلہ نہ ہوسکا

سپریم کورٹ میں اصلاحات اور زیر التوا مقدمات کا بوجھ کم کرنے کے لیے تشکیل دیا گیا آئینی بنچ پانچ ماہ گزرنے کے باوجود ایک بھی مقدمے کا فیصلہ نہ کرسکا

اسلام آباد(کھوج نیوز) سپریم کورٹ میں اصلاحات اور زیر التوا مقدمات کا بوجھ کم کرنے کے لیے تشکیل دیا گیا آئینی بنچ پانچ ماہ گزرنے کے باوجود ایک بھی مقدمے کا فیصلہ نہ کرسکا۔عدالتی نظام میں بہتری اور مقدمات کو جلد نمٹانے کے مقصد سے اس بنچ کی تشکیل ایک بڑی امید کے طور پر دیکھی جا رہی تھی، تاہم تاحال اس کی کارکردگی نہایت مایوس کن رہی ہے۔

ذرائع کے مطابق، آئینی نوعیت کے اہم مقدمات اس بنچ کے سامنے سماعت کے لیے پیش کیے گئے تھے، مگر نہ صرف ان مقدمات پر کوئی حتمی فیصلہ سامنے آیا، بلکہ اصلاحات کے حوالے سے بھی کوئی قابلِ ذکر پیش رفت نہیں کی جا سکی۔
ماہرین قانون اور سینئر وکلا اس صورتحال پر تشویش کا اظہار کر رہے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ اعلی عدلیہ میں ایسے بنچز کی تشکیل اس وقت تک موثر ثابت نہیں ہو سکتی جب تک ان کے لیے واضح ٹائم لائن، مکمل آزادی اور مسلسل نگرانی کا کوئی موثر نظام موجود نہ ہو۔

دوسری جانب عدالت عظمی کے اندرونی ذرائع کا کہنا ہے کہ بنچ کی عدم فعالیت کی بنیادی وجوہات میں مقدمات کی پیچیدگی، غیر یقینی قانونی ماحول اور کچھ ججوں کی باہمی مصروفیات شامل ہیں۔اس کے باوجود، قانونی برادری یہ سوال ضرور اٹھا رہی ہے کہ اگر ایک خصوصی بنچ بھی مقررہ وقت میں فیصلہ نہ دے سکے تو پھر عام مقدمات کا جلد نمٹایا جانا کیسے ممکن ہوگا؟

عدالتی اصلاحات اور نظامِ انصاف کی بہتری کے لیے کی گئی یہ کاوش فی الحال کاغذی منصوبے سے آگے نہ بڑھ سکی ہے، جس سے عوام کا عدالتی نظام پر اعتماد مزید متزلزل ہونے کا خطرہ پیداہوگیاہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button