پاکستان

سربراہ آئی ایس آئی کی بطور مشیر قومی سلامتی تعیناتی، حکومت کا یہ فیصلہ کتنا اہم؟

ڈی جی آئی ایس آئی کی بطور مشیر قومی سلامتی مشیر تعیناتی ایک اچھی حکمت عملی ہے جو بحرانی کیفیت سے نکلنے میں مدد گار ثابت ہو گی: لیفٹیننٹ جنرل محمد ہارون اسلم

اسلام آباد (کھوج نیوز) پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کے دوران سربراہ آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل محمد عاصم ملک کی بطور قومی سلامتی تعیناتی ، حکومت کا یہ فیصلہ کتنا اہم ہے؟

تفصیلات کے مطابق پاکستانی فوج کے سابق افسر اور دفاعی امور کے ماہر لیفٹیننٹ جنرل محمد ہارون اسلم نے اس حوالے سے سوشل میڈیا پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ ایک ایسے وقت میں جب انڈیا کے ساتھ تنا ؤکا ماحول ہے، ڈی جی آئی ایس آئی کی بطور مشیر قومی سلامتی مشیر تعیناتی ایک اچھی حکمت عملی ہے جو بحرانی کیفیت سے نکلنے میں مدد گار ثابت ہو گی اور میرا خیال ہے کہ شاید یہ انڈین قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈول کے ساتھ رابطہ چینل کھولنے کا امکان پیدا کرے گا۔

تاہم دوسری جانب پاکستان کے امریکہ میں سابق سفیر حسین حقانی نے اس تعیناتی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ قومی سلامتی کے مشیر کا کام انٹیلیجنس چیف سے بہت مختلف ہے۔ اس طرح کی دوہری ذمہ داریاں دیے جانے سے ان لوگوں کی تعداد کم ہوتی ہیں جو فیصلہ سازی میں شامل ہیں اور اس سے فیصلہ سازی کے دوران معلومات اور ممکنہ نتائج اور امکانات پر تنقیدی جائزہ کے مواقع کو محدود ہوتے ہیں۔

جہاں سوشل میڈیا اور سیاسی و سماجی حلقوں میں اس فیصلے سے متعلق ہونے والی بحث سے مختلف آرا سامنے آ رہی ہیں، تو وہیں چند سوالات بھی پیدا ہوئے ہیں کہ مشیر قومی سلامتی کا کردار کیا ہوتا ہے؟ ڈی جی آئی ایس آئی کی بطور مشیر قومی سلامتی تعیناتی کیوں کی گئی اور اس وقت یہ کتنی اہم ہے؟ اور عاصم ملک کو مشیر قومی سلامتی تعینات کرنا کیا ظاہر کرتا ہے اور کیا یہ کسی کے لیے پیغام ہے؟

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button