پاکستان

گوجری زبان کو پارلیمانی زبان کا درجہ ملنے پر ایوان مچھلی منڈی میں تبدیل

پشاور (کھوج نیوز) خیبرپختونخوا اسمبلی میں گوجری زبان کو پارلیمانی زبان کا درجہ ملنے کے بعد ایوان مچھلی منڈی میں تبدیل ہوگیا مگر کیوں؟ اس حوالے سے تمام ترتفصیلات سامنے آگئی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخوا اسمبلی کے اجلاس میں اس وقت دلچسپ مناظر دیکھنے کو ملے جب مسلم لیگ ن کی رکن سیدہ سونیا حسین نے گوجری زبان میں تقریر شروع کی۔ ان کی تقریر کے دوران بیشتر ارکان ایک دوسرے سے معنی پوچھتے رہے اور ایوان قہقہوں سے گونج اٹھا او چہ مگوئیاں شروع ہوگئیں۔ سیدہ سونیا حسین نے کہا کہ اگر ایوان میں کسی کو گوجری سمجھ نہیں آرہی تو پھر ہم کس طرف جائیں؟ اس پر پینل آف چیئرمین محمد ادریس نے مسکراتے ہوئے جواب دیا کہ آپ گوجری میں بولتی رہیں، کوئی جواب نہیں دے گا، ہمیں خود بھی سمجھ نہیں آرہی کہ آپ نے کیا کہا، اس پر شکریہ ادا کریں یا نہیں! ان کے جواب پر ایوان زوردار قہقہوں سے گونج اٹھا۔

رکن اسمبلی نذیر عباسی نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ایوان میں مختلف زبانوں کے اضافے کی تجویز پر تمام سیاسی جماعتوں نے اتفاق کیا تھا تاکہ یہ اسمبلی ایک لسانی گلدستے کی علامت بن سکے۔ ایم پی اے شاہ جہان نے کہا کہ آج میرے والد سردار یوسف کا دیرینہ خواب پورا ہوا ہے، گوجری زبان صدیوں پرانی ہے اور برصغیر کی بڑی زبانوں میں شمار ہوتی ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button