شوبز

ابھیشک نے طلاق والی پوسٹ کیوں پسند کی؟ پتہ چل گیا

ایشوریا کے بچن ہائوس چھوڑنے کی خبریں بھی آچکیں اور امیتابھ ان کو ان فالو بھی کر چکے ہیں

لاہور(شوبزڈیسک)بالی وڈ اداکار ابھیشک بچن کی جانب سے سوشل میڈیا پر طلاق سے متعلق پوسٹ لائیک کیے جانے کی وجہ سامنے آگئی۔بھارتی میڈیا پر گزشتہ ایک برس سے ابھیشک اور بالی وڈ کی کامیاب ترین اداکارہ ایشوریا رائے کے درمیان طلاق کی افواہیں سرگرم ہیں، جن پر جوڑے کی جانب سے کسی قسم کا ردعمل نہیں دیا گیا۔حال ہی میں دنیا کے امیر ترین تاجروں میں سے ایک مکیش امبانی کے چھوٹے بیٹے اننت امبانی کی شادی کی تقریب میں ابھیشک بچن کو اپنے والدین امیتابھ بچن اور جیا بچن کے ہمراہ شرکت کرتے دیکھا گیا جب کہ ایشوریا رائے اور آرادھیا کو تقریب میں تنہا آتے دیکھا گیا۔ویڈیوز اور تصاویر وائرل ہوئیں تو ایک مرتبہ پھر یہ خبریں گردش کرنے لگیں کہ دونوں میں معاملات ٹھیک نہیں ہیں۔

ان افواہوں کو اس وقت مزید ہوا ملی جب ابھیشک نے سوشل میڈیا پر بھارتی صحافی کی جانب سے شیئر طلاق سے متعلق پوسٹ پر لائیک کیا، اس پوسٹ میں درج تھا کہ جب محبت آسان نہ لگنے لگے، طلاق کسی کے لیے کبھی بھی آسان نہیں ہوتی، کون خوشی سے زندگی گزارنے کا خواب نہیں دیکھتا لیکن اس کے باوجود زندگی کبھی بھی ویسی نہیں ہوتی جیسی ہم امید کرتے ہیں لیکن جب لوگ اپنی زندگی کا ایک خاص حصہ ایک ساتھ گزارنے کے دہائیوں بعد الگ ہوجاتے ہیں تو وہ کیسے برداشت کرتے ہیں؟’تاہم اب اداکار کی جانب سے یہ پوسٹ لائیک کرنے کی وجہ سامنے آئی ہے۔بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق سوشل میڈیا سائٹ ریڈٹ پر ایک صارف نے دعوی ٰ کیا کہ اداکار نے زیرک مارکر نامی لکھاری کی وجہ سے طلاق کی پوسٹ لائیک کی۔

صارف نے دعوی کیا کہ یہ لکھاری ایشوریا رائے بچن کے پرانے اور قریبی دوست ہیں اور ابھیشیک نے ان کی حوصلہ افزائی کرنے کے لیے پوسٹ لائیک کی ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ مذکورہ آرٹیکل بھارتی جریدے انڈین ایکسپریس میں شائع ہوا ہے اور آرٹیکل کے لکھاریوں میں زیرک مارکر کا نام بھی شامل ہے۔خیال رہے کہ اس سے قبل ایشوریا رائے کے بچن ہاس چھوڑنے کی خبریں بھی سامنے آئی تھیں اور امیتابھ بچن نے اپنی بہو کو سوشل میڈیا سے ان فالو بھی کردیا تھا۔ابھیشیک بچن اور ایشوریا رائے کی شادی 2007 میں ہوئی تھی اوران کے گھربیٹی آرادھیا کی پیدائش 2011 میں ہوئی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button