مشہور گلوکارہ کیہلانی کا کنسرٹ منسوخ،وجہ انتہائی افسوسناک
کارنیل یونیورسٹی نے اپنے سالانہ میوزک کنسرٹ سے مشہور گلوکارہ کیہلانی کو نکال دیا ہے، جس کی وجہ ان کا فلسطینیوں کے حق میں اظہارِ رائے تھی

نیویارک(شوبز ڈیسک) کارنیل یونیورسٹی نے اپنے سالانہ میوزک کنسرٹ سے مشہور گلوکارہ کیہلانی کو نکال دیا ہے، جس کی وجہ ان کا فلسطینیوں کے حق میں اظہارِ رائے تھی۔ یونیورسٹی کا کہنا ہے کہ کیہلانی کے خیالات نے کیمپس میں تقسیم اور بے چینی پیدا کی، جو اس پروگرام کی روح کے خلاف ہے۔
یونیورسٹی کے صدر مائیکل کوٹلیکوف نے 23 اپریل کو طلبہ اور اساتذہ کو بھیجے گئے ای میل میں کہا کہ گلوکارہ کی شمولیت نے اس ایونٹ میں تنازع پیدا کر دیا۔ تنقید کرنے والوں نے خاص طور پر کیہلانی کی ایک 2024 کی میوزک ویڈیو کی طرف اشارہ کیا جس میں وہ کفیہ پہنے ہوئے نظر آئیں اور پس منظر میں فلسطینی جھنڈے لہرائے گئے۔ ویڈیو میں Long Live the Intifada جیسے الفاظ بھی دکھائے گئے تھے۔
کارنیلینز فار اسرائیل نامی طلبہ گروپ نے کیہلانی کی شرکت کو یہودی اور صہیونی طلبہ کے لیے تکلیف دہ قرار دیا۔ اس گروپ نے ایک پٹیشن اور چندہ مہم شروع کی، جس کے ذریعے 28,500 ڈالر سے زیادہ جمع ہوئے تاکہ کسی اور فنکار کو بلایا جا سکے۔یہ فیصلہ ایسے وقت میں آیا ہے جب امریکہ میں یونیورسٹیوں میں مبینہ یہود مخالف رویوں پر وفاقی جانچ بھی جاری ہے۔ وائٹ ہاؤس نے اسی مہینے کارنیل یونیورسٹی کی ایک ارب ڈالر کی وفاقی امداد بھی روک دی ہے۔
کیہلانی نے اس فیصلے پر کوئی ردعمل نہیں دیا، تاہم وہ پہلے بھی اپنے غزہ سے متعلق موقف پر تنقید کا سامنا کر چکی ہیں۔