سوشل ایشوز

حکومتی نا اہلی، محکمہ صحت میں کرپشن عروج پر پہنچ گئی، عوام رلنے پر مجبور

چیف سیکرٹری اپنی نااہلی ڈاکٹروں پر ڈال کر رائے فرار اختیار کر رہے ہیں' بی ایچ یو علاقہ مکینوں میں چند مفت ادویات کی تقسیم کا مرکز بن گئے ہیں

کوئٹہ (کھوج نیوز، آن لائن) حکومتی نااہلی کے سبب محکمہ صحت تباہی کے دہانے پر پہنچ گیا ہے، محکمہ صحت میں کرپشن کی وجہ سے آج عوام کو ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر میں بنیادی سہولیات تک میسر نہیں ہے صوبے بھر میں بی ایچ ہو سے لے کر ٹرشری کیر تک عوام صحت کے بنیادی سہولیات کیلئے ترس رہے ہیں، چیف سیکرٹری اپنی نااہلی ڈاکٹروں پر ڈال کر رائے فرار اختیار کر رہے ہیں صوبے بھر کے بی ایچ یو علاقہ مکینوں میں چند مفت ادویات کی تقسیم کا مرکز بن گئے ہیں جبکہ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے صرف اور صرف ریفرل سینٹر بن کررہ گئے ہیں، چیف سیکرٹری ان ہسپتالوں کو سہولیات کی فراہمی ممکن بنانے کے بجائے ڈاکٹروں کو نشانہ بنارہے ہیں ۔

محکمہ صحت میں گریڈ 17 اور اس سے اوپر کے ٹیکنیکل آسامیاں جن میں PPHI, MERC، ہیلتھ کارڈ، ہیلتھ کیئر کمیشن، ورلڈ بینک گلوبل پارٹنرشپ پر نان ٹیکنیکل بیورو کریٹس قبضہ جمائے ہوئے بیٹھے ہیں اور ان ٹیکنیکل اداروں میں کرپشن کا بازار گرم کیا ہے دنیا بھر میں صحت کا نظام بہتر سے بہترین بنتا جارہا ہے، ہر سپیشلٹی میں مزید سب سپیشلٹیز بنائی جارہی ہے لیکن بد بختی سے ہمارے ہاں جو مختلف انسٹیٹیوٹس کا قیام عمل میں آیا اس کو سازش کے تحت سبوتاژ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے جس کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔

سیلاب متاثرین کی بحالی میں ڈاکٹروں نے رضاکارانہ بنیادوں پر صبح شام کام کیا مگر بہترین کارکردگی کا شیلڈ چیف سیکرٹری کو ملا جنہوں نے سیلاب متاثرین کیلئے جمع ہونے والے اربوں روپے ہضم کرلیئے صوبے بھر میں سیاسی بنیادوں پر اور رشوت لے کر ایم ایس، ڈی ایچ او کی اسامیوں پر تعیناتی کے عمل کو روکنا ہوگا سرکاری ہسپتالوں میں سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے 06 مہینے احتجاج کیا، مزاکراتی عمل کی کامیابی کو سرکاری ہسپتالوں میں سہولیات کی فراہمی سے جوڑ دیا تھا، مگر تاحال حکومتی سطح پر سرکاری ہسپتالوں کو سہولیات سے آراستہ کرنے کیلئے خاطرخواہ اقدامات نہیں اٹھائے گئے سرکاری ہسپتالوں کو بنیادی سہولیات سے آراستہ کرنے کیلئے، اپنے ڈاکٹروں کے حقوق کے تحفظ کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے پرائیویٹ پریکٹس کا بہانہ بنا کر 600 کے قریب ڈاکٹروں کے خلاف انتقامی کارروائی عمل میں لانے کیلئے چیف سیکرٹری اور سیکرٹری صحت کے دفتر سے جو اقدامات ہورہے ہیں اس سے بخوبی آگاہ ہیں محکمہ صحت کے اربوں روپے کھانے کے بعد اب چیف سیکرٹری اور محکمہ صحت میں بیٹھے کچھ شرپسند عناصر عوام کی نظروں میں دھول جھونکے کیلئے 600 کے قریب ڈاکٹروں کو شوکاز جاری کررہے ہیں، محکمہ صحت کے ایسے کسی عمل پر خاموشی اختیار نہیں کریں گے جس سے عوام اور ڈاکٹر میں مزید دوری پیدا ہووزیر اعلی بلوچستان سے اپیل کرتے ہیں کہ چیف سیکرٹری اور سیکرٹری صحت کے دفتر سے ڈاکٹروں کے خلاف ہونے والی انتقامی کارروائیوں کا نوٹس لے حکومتی سطح پر ان مسائل کا بروقت تدارک نہ ہونے کی صورت میں سخت احتجاج کا راستہ اختیار کیا جائے گا جس کی تمام تر ذمہ داری چیف سیکریٹری اور سیکرٹری صحت پر لاگو ہوگی ڈاکٹر بہار شاہ ڈاکٹروں کے خلاف ہونے والی انتقامی کاروائیاں سمیت دیگر اہم امور پر مشترکہ لائحہ عمل طے کرنے کیلئے بہت جلد ڈاکٹروں کے دیگر تنظیموں، اپنے سینیئر ڈاکٹروں سمیت محکمہ صحت سے منسلک دیگر تنظیموں کے نمائندوں سے ملاقات کی جائے گی اور ایک مشترکہ لائحہ عمل طے کیا جائے گا ، جس کے بعد بلوچستان کے تمام ڈاکٹروں کا ایک کانفرنس بلاکر مشترکہ لائحہ عمل پر اعتماد میں لیا جائے گا اور ساتھ ہی ساتھ محکمہ صحت میں کرپشن، سرکاری ہسپتالوں میں سہولیات کی عدم فراہمی، محکمہ صحت میں خالی اسامیوں پر حکمرانوں اور بیوروکریسی کے بندر بانٹ پر عوامی آگاہی مہم کا آغاز کیا جائے گا #/s#

پی ایس ایل 8، ملتان سلطانز نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو عبرتناک شکست دیدی

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button