چلڈرن ہسپتال میں برن یونٹ کا قیام، انتظامیہ کی غفلت کا شکار، ناقص میٹریل کا بھی انکشاف
ہنگامی نوعیت کی صورتحال سے نمٹنے کیلئے کوئی بھی راستہ نہ بنایاگیا' برن یونٹ چلڈرن ہسپتال میں بچوں کیلئے دو لفٹس کی تنصیب کا فیصلہ کیاگیاجبکہ ایک بھی لفٹ کی تنصیب نہ ہوسکی

لاہور(کھوج نیوز) ساہیوال میں بچوں کے جھلس جانے کے واقعے کی آنچ کم نہ ہوئی’ لاہورمیں محکمہ صحت کے افسران نے سبق حاصل نہ کیا۔چلڈرن ہسپتال میں بچوں کیلئے برن یونٹ کا قیام انتظامیہ کی غفلت کی بھینٹ چڑھ گیا۔
تفصیلات کے مطابق چلڈرن ہسپتال کے برن یونٹ میں ہنگامی راستہ ہی نہ بنایاگیا، 47 کروڑ 42 لاکھ کامنصوبہ افسران کی بدانتظامی کا ثبوت بن گیا’ ہنگامی نوعیت کی صورتحال سے نمٹنے کیلئے کوئی بھی راستہ نہ بنایاگیا’ برن یونٹ چلڈرن ہسپتال میں بچوں کیلئے دو لفٹس کی تنصیب کا فیصلہ کیاگیاجبکہ ایک بھی لفٹ کی تنصیب نہ ہوسکی ۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ دو سیمی ماڈیولر آپریشن تھیٹرز کا فیصلہ ہواتھا ایک بھی منصوبے کا حصہ نہ بن سکاجبکہ اینستھیزیا ورک سٹیشن کی بجائے اینستھیزیا مشین کی خریداری کو منصوبے کا حصہ بنادیاگیا۔ ذرائع کا یہ بھی کہنا تھا کہ چلڈرن ہسپتال برن یونٹ کیلئے انتظامیہ نے مہنگی ترین مشینری خرید کر گلنے سڑنے کیلئے رکھ دی اور نوتعمیر شدہ عمارت میں پانی رسنے لگاجبکہ ناقص تعمیرات بھی کی گئیں،چھت کی تعمیر بھی ناقص قراردے دی گئی ہے ۔ ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ برن یونٹ چلڈرن ہسپتال میں ننگی تاریں کسی حادثے کاپیش خیمہ ثابت ہو سکتی ہے اور 10 اکتوبر 2022ء کو منصوبے کی منظوری ہوئی تھی اور 47 کروڑ 42 لاکھ روپے لاگت کا منصوبہ 30 جون 2023ء کو مکمل ہونا تھاجو تاحال مکمل نہ ہو سکا۔

