نوجوان ڈاکٹرز کی ہڑتال، حکومت نے نئی حکمت عملی اپنا لی
محکمہ صحت نے روزانہ اجرت پر ڈاکٹرز بھرتی کرنے اور 12 مزید ڈاکٹرز کو نوکری سے نکالنے کا فیصلہ کیا ہے

لاہور(کھوج نیوز)پنجاب میں نوجوان ڈاکٹرز کی تنظیم(وائی ڈی اے)نے پیر سے تمام سرکاری اسپتالوں میں ان ڈور سروسز بند کرنے کی دھمکی دے دی ہے، جس کے بعد محکمہ صحت نے روزانہ اجرت پر ڈاکٹرز بھرتی کرنے اور 12 مزید ڈاکٹرز کو نوکری سے نکالنے کا فیصلہ کیا ہے۔
پچھلے 10 دنوں سے وائی ڈی اے نے مختلف سرکاری اسپتالوں میں او پی ڈی سروسز بند کر رکھی ہیں۔ اس پر حکومت نے اب تک 30 سے زائد نوجوان ڈاکٹرز اور نرسوں کو نوکری سے نکال دیا ہے۔ لاہور میں ایک پریس کانفرنس کے دوران وائی ڈی اے پنجاب کے چیئرمین ڈاکٹر سلمان حسیب نے بتایا کہ پولیس نے پرامن احتجاج کرنے والے 400 سے زائد اسپتال ملازمین پر مقدمات درج کیے ہیں اور کئی کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
ان نے کہا کہ کچھ عناصر حکومت پنجاب کو ملازمین کے مطالبات کے بارے میں غلط معلومات دے رہے ہیں۔ ڈاکٹرز اور نرسوں نے سابق وزیراعظم نواز شریف اور وزیراعلی مریم نواز سے اپیل کی ہے کہ وہ مداخلت کر کے مسئلہ مذاکرات سے حل کریں۔ وائی ڈی اے نے واضح کیا ہے کہ وہ صرف حکومت کے نمائندوں سے بات چیت کے لیے تیار ہیں۔
ادھر محکمہ صحت نے ہڑتال کے خلاف سخت موقف اپناتے ہوئے اضلاع سے ڈاکٹروں کو لا کر بڑے اسپتالوں میں تعینات کر دیا ہے تاکہ او پی ڈی سروسز جاری رہیں۔ راولپنڈی میڈیکل یونیورسٹی نے بھی تین بڑے اسپتالوں کی انتظامیہ کا اجلاس بلا کر صورت حال سے نمٹنے کی تیاری کر لی ہے۔
راولپنڈی میں وائی ڈی اے کے صدر ڈاکٹر عارف عزیز نے دعوی کیا ہے کہ انہیں بے نظیر بھٹو اسپتال نے نوکری سے نکال دیا ہے، جبکہ تنظیم کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر فخر کو معطل کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم تنخواہ کا مطالبہ نہیں کر رہے، ہمارا مقصد عوامی اسپتالوں کو ٹھیکے پر دیے جانے سے بچانا ہے کیونکہ اس سے مریض سستے علاج سے محروم ہو جائیں گے۔



