پاکستان کی آئی ٹی برآمدات میں 12 فیصد اضافہ، ڈیجیٹل معیشت کی روشن علامت
فری لانسرز کے لیے ٹیکس میں رعایت، ڈالرز کی وطن واپسی پر مراعات، اور سٹارٹ اپس کے لیے خصوصی پیکیجز نے اس ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے

اسلام آباد(ٹیکنالوجی ڈیسک)پاکستان کی معیشت کے لیے ایک خوش آئند خبر، وزارت آئی ٹی و ٹیلی کمیونی کیشن کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق ملک کی آئی ٹی برآمدات میں گزشتہ سال کی نسبت 12 فیصد کا نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ یہ ترقی نہ صرف آئی ٹی سیکٹر میں بہتری کی غماز ہے بلکہ پاکستان کی ڈیجیٹل معیشت کے فروغ کی جانب ایک مثبت اشارہ بھی ہے۔
رپورٹ کے مطابق مالی سال 2024-25 کے ابتدائی 9 ماہ میں آئی ٹی خدمات کی برآمدات کا حجم 2.6 ارب ڈالر سے تجاوز کر چکا ہے، جب کہ گزشتہ برس اسی مدت میں یہ برآمدات تقریباً 2.3 ارب ڈالر تھیں۔ اس اضافے میں سافٹ ویئر ڈیویلپمنٹ، بزنس پراسیس آؤٹ سورسنگ (BPO) اور فری لانسنگ کا کلیدی کردار رہا۔
حکومتی اقدامات:
حکومت پاکستان کی جانب سے فری لانسرز کے لیے ٹیکس میں رعایت، ڈالرز کی وطن واپسی پر مراعات، اور سٹارٹ اپس کے لیے خصوصی پیکیجز نے اس ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
نوجوانوں کی دلچسپی:
ملک بھر میں نوجوانوں کی بڑی تعداد آن لائن پلیٹ فارمز کے ذریعے عالمی کلائنٹس کو آئی ٹی خدمات فراہم کر رہی ہے، جس نے برآمدات کے گراف کو اوپر پہنچایا ہے۔
ٹیکنالوجی پارکس اور انکیوبیشن سینٹرز:
لاہور، کراچی، اسلام آباد اور پشاور میں نئے ٹیکنالوجی ہبز کا قیام بھی آئی ٹی سیکٹر کو مستحکم کر رہا ہے۔ ٹیکنالوجی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر حکومت پالیسی تسلسل، انٹرنیٹ انفراسٹرکچر کی بہتری اور فری لانسرز کے لیے مزید سہولیات پر توجہ دے، تو یہ شرح اگلے دو برسوں میں 20 سے 25 فیصد تک پہنچ سکتی ہے