گرمی میں انسان کے جسم کا درجہ حرارت کیا ہوتا ہے؟اور انسان کو گرمی کیوں لگتی ہے؟
انسان کے جسم کا درجہ حرارت ایک خاص حد میں برقرار رکھا جاتا ہے، جو کہ تقریبا 37 ڈگری سینٹی گریڈہوتا ہے

لاہور(ہیلتھ ڈیسک )انسان کے جسم کا درجہ حرارت ایک خاص حد میں برقرار رکھا جاتا ہے، جو کہ تقریبا 37 ڈگری سینٹی گریڈہوتا ہے۔ یہ جسم کا نارمل درجہ حرارت کہلاتا ہے۔
جب موسم گرم ہو، تو جسم زیادہ پسینہ بناتا ہے تاکہ اپنی اندرونی حرارت کو کم کر سکے۔ لیکن اگرباہر کا درجہ حرارت بہت زیادہ ہو ،ہوا میں نمی (humidity) بہت زیادہ ہو یا انسان دھوپ میں کام کر رہا ہو یا زیادہ کپڑے پہنے ہوں تو جسم اپنی حرارت کو موثر طریقے سے خارج نہیں کر پاتا، جس سے جسم کا درجہ حرارت اوپر جا سکتا ہے (مثلا 38 یا 39 ڈگری) اور اگر یہ حد سے زیادہ ہو جائے (40 ڈگری یا اس سے زائد)، تو یہ heat stroke جیسی خطرناک حالتیں پیدا کر سکتا ہے۔
انسان کو گرمی کیوں لگتی ہے؟
انسان کو گرمی لگنے کی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں:
ماحولیاتی گرمی:
جب باہر کا درجہ حرارت جسم کے اندرونی درجہ حرارت سے زیادہ ہو، تو جسم کے لیے خود کو ٹھنڈا رکھنا مشکل ہو جاتا ہے۔
پسینہ اور نمی:
جسم پسینہ نکالتا ہے تاکہ وہ بخارات بن کر جسم کو ٹھنڈا کر سکے، لیکن اگر ہوا میں نمی زیادہ ہو تو پسینہ جلدی خشک نہیں ہوتا۔ اس سے جسم کی کولنگ سسٹم ناکام ہو جاتی ہے اور انسان کو گرمی زیادہ محسوس ہوتی ہے۔
سخت جسمانی مشقت:
اگر کوئی شخص گرم موسم میں دوڑتا ہے یا محنت کرتا ہے، تو جسم مزید گرم ہو جاتا ہے۔
کپڑے اور ماحول:
سیاہ رنگ کے کپڑے، ہوا نہ لگنے والے کپڑے، یا بند جگہیں بھی جسم میں حرارت روک لیتی ہیں، جس سے گرمی بڑھتی ہے۔
طبی وجوہات:
کچھ لوگوں کو بخار، تھائیرائیڈ یا بلڈ پریشر جیسی بیماریوں کی وجہ سے بھی گرمی زیادہ محسوس ہوتی ہے۔