ٹیکنالوجی

مائیکروسافٹ میں کن الفاظ کے استعمال پر پابندی لگائی گئی ، ملازمین سراپا احتجاج

مائیکروسافٹ میں "فلسطین"، "غزہ" اور "نسل کشی" جیسے الفاظ پر پابندی ملازمین سراپا احتجاج

نیویارک(ٹیکنالوجی ڈیسک )مائیکروسافٹ کے درجنوں ملازمین نے انکشاف کیا ہے کہ وہ جب ای میلز میں "فلسطین”، "غزہ” یا "نسل کشی” جیسے الفاظ استعمال کرتے ہیں، تو وہ پیغامات کمپنی کے اندر اور باہر وصول کنندگان تک نہیں پہنچ پاتے۔ احتجاجی گروپ "نو ایزور فار اپارتھائیڈ” (NOAA) کے مطابق، صرف مخصوص الفاظ پر پابندی عائد ہے، جبکہ "اسرائیل” یا "P4lestine” جیسے متبادل الفاظ کو روکا نہیں جا رہا، جو مبینہ طور پر جانبداری اور فلسطینی حمایت کرنے والے ملازمین کے ساتھ امتیازی سلوک کی نشاندہی کرتا ہے۔

مائیکروسافٹ نے اس پابندی کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ یہ اقدام "سیاسی نوعیت کی ای میلز کی بھرمار” کو روکنے کے لیے کیا گیا ہے۔ کمپنی کے ترجمان فرینک شا کا کہنا تھا کہ ہزاروں ملازمین کو غیر متعلقہ موضوعات پر ای میل بھیجنا مناسب نہیں، اور ایسے افراد کے لیے ایک مخصوص فورم پہلے سے موجود ہے جو سیاسی امور میں دلچسپی رکھتے ہیں۔

یہ صورتحال اس وقت سنگین رخ اختیار کر گئی جب کمپنی کے اندر اور باہر سے ملازمین نے اسرائیلی حکومت سے مائیکروسافٹ کے معاہدوں کے خلاف شدید احتجاج شروع کر دیا۔ بلڈ کانفرنس کے دوران ملازم جو لوپیز نے سی ای او ستیہ نڈیلا کی تقریر روک دی اور الزام لگایا کہ مائیکروسافٹ اسرائیلی جنگی جرائم میں شریک ہے۔ اس احتجاج کے بعد انہیں ملازمت سے نکال دیا گیا۔

احتجاج کا سلسلہ مسلسل تین دن جاری رہا، جس میں فلسطینی ٹیک کارکنوں اور سابق ملازمین نے اہم اجلاسوں کو روک کر کمپنی پر دباؤ بڑھایا۔ مظاہروں کے دوران ایک ایگزیکٹو سے وال مارٹ کے اے آئی کے استعمال سے متعلق خفیہ معلومات بھی لیک ہو گئیں۔

دوسری جانب، کمپنی کا مقف ہے کہ اس کے کلاؤڈ اور اے آئی معاہدوں کا جائزہ لینے کے بعد کوئی شواہد نہیں ملے کہ یہ ٹیکنالوجی غزہ میں نقصان دہ طریقے سے استعمال ہوئی ہو۔ تاہم، ای میل سنسرشپ اور ملازمین کی برطرفی نے کمپنی کے دعووں پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button