خشک سردی کے کیا نقصانات ہیں اور ان سے بچاؤ کیسے ممکن ہے؟ماہرین نے بتا دیا
خشک سردی سے انسان کو مختلف قسم کی بیماریاں یا تکالیف ہوتی ہیں جس میں سانس کی تکا لیف اور جلد کا پھٹنا سب سے نمایاں ہے

لاہور (کھوج نیوز)اس وقت پورے ملک میں خشک سردی کی لہر جاری ہے جس کی وجہ سے بہت سے افراد کو کھانسی،زکام اور بخار جیسی شکایات کا سامنا ہے ۔ خشک سردی کے اثرات عام طور پر جسم اور جلد پر مختلف نقصانات پیدا کر سکتے ہیں۔ ان میں سے کچھ اہم نقصانات اور بچاؤکے طریقے درج ذیل ہیں:
خشک سردی کے نقصانات:
خشک سردی سے جلد میں خشکی اور پھٹناشروع ہو جاتی ہے ، سردی اور کم نمی کی وجہ سے جلد خشک اور پھٹی ہوئی محسوس ہو سکتی ہے۔
ہوا کی تیز رفتار:
سرد ہوا کی تیز حرکت سے جلد کی نرمی اور نمی کم ہو جاتی ہے، جس سے چہرے اور ہاتھوں پر خشکی، جلن اور سوزش ہو سکتی ہے۔
سانس کی تکالیف:
سرد خشک ہوا سانس کی نالیوں کو متاثر کرتی ہے، جس سے کھانسی، نزلہ اور گلے کی تکلیف ہو سکتی ہے۔
جوڑوں کا درد:
سردی کی وجہ سے جوڑوں میں درد اور سوزش بڑھ سکتی ہے۔
نزلہ اور بخار:
سرد موسم میں جسم کا مدافعتی نظام کمزور ہو سکتا ہے، جس سے سردی اور انفیکشنز کا سامنا زیادہ ہوتا ہے۔
خشک بال:
سرد موسم میں بالوں کی نمی ختم ہو جاتی ہے، جس سے بال ٹوٹنے اور خشکی کا شکار ہو سکتے ہیں۔
بچاؤکے طریقے:
موئسچرائزر کا استعمال:
اپنی جلد کی حفاظت کے لیے روزانہ موئسچرائزر لگائیں، خاص طور پر ہاتھوں اور چہرے پر۔
مناسب لباس:
گرم اور نرم کپڑے پہنیں تاکہ جسم کو سردی سے بچایا جا سکے۔
ہوا میں نمی بڑھائیں:
اگر ممکن ہو تو humidifier کا استعمال کریں تاکہ گھر میں نمی کا توازن برقرار رہے۔
پانی زیادہ پیئیں:
سردی کے موسم میں بھی پانی کا استعمال ضروری ہے تاکہ جسم ہائیڈریٹ رہے۔
گرم کپڑے اور جوتے:
سردی سے بچنے کے لیے گرم جوتے، دستانے، اور اسکارف پہنیں تاکہ جسم کا درجہ حرارت برقرار رہے۔
سردی میں ورزش:
سردی میں ہلکی ورزش کریں تاکہ خون کی روانی بہتر ہو اور جوڑوں میں درد کم ہو۔
سانس کی صفائی:
اگر گلے میں خشکی محسوس ہو تو نیم گرم پانی کے غرارے کریں یا گرم مشروبات پئیں۔
ان احتیاطی تدابیر پر عمل کر کے خشک سردی کے نقصانات سے بچا جا سکتا ہے اور صحت کو بہتر رکھا جا سکتا ہے