ملیریا کیا ہے یہ کس طرح پھیلتا ہے اور اس سے بچاؤ کیسے ممکن ہے ؟
ملیریا ایک قابلِ علاج مگر خطرناک بیماری ہے جس سے بچاؤ ممکن ہے، لیکن اس کے لیے شعور، صفائی، اور احتیاطی تدابیر ضروری ہیں

لاہور (ہیلتھ ڈیسک )ملیریا ایک خطرناک بیماری ہے جو مچھروں کے ذریعے پھیلتی ہے۔ یہ بیماری ایک خاص قسم کے مچھر اینو فلیز کے کاٹنے سے پھیلتی ہے جو پلازموڈیم نامی پیراسائٹ جسم میں منتقل کرتا ہے۔ ملیریا کی عام علامات میں تیز بخار، سردی لگنا، پسینہ آنا، سر درد، اور کمزوری شامل ہیں۔ اگر بروقت علاج نہ کیا جائے تو یہ جان لیوا ثابت ہو سکتی ہے۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (WHO) کے مطابق، پاکستان میں ہر سال تقریبا 8 لاکھ سے زائدملیریا کے کیسز رپورٹ ہوتے ہیں، جبکہ اصل تعداد اس سے کہیں زیادہ ہو سکتی ہے کیونکہ کئی کیسز رپورٹ نہیں ہوتے۔ سندھ، بلوچستان اور خیبر پختونخوا کے کچھ علاقے اس بیماری سے زیادہ متاثر ہیں، خاص طور پر مون سون کے موسم میں جب پانی کھڑا ہو جاتا ہے اور مچھر آسانی سے پیدا ہوتے ہیں۔
دنیا بھر میں ملیریا کے سالانہ کیسز کی تعداد 24 کروڑ سے زائد ہے، جن میں سے تقریبا 6 لاکھ سے زائد اموات ہر سال ہوتی ہیں۔ افریقہ اس بیماری سے سب سے زیادہ متاثر ہے، جہاں دنیا کے 90 فیصد سے زیادہ کیسز رپورٹ ہوتے ہیں۔
ملیریا سے بچا ؤکا طریقہ:
مچھروں سے بچا ؤکے لیے مچھر دانی (mosquito net) استعمال کریں۔
گھروں اور آس پاس کے علاقوں میں پانی کھڑا نہ ہونے دیں۔
مچھر مار سپرے یا لوشن کا استعمال کریں۔
کھڑکیوں اور دروازوں پر جالی لگوائیں۔
شام کے وقت بازو ڈھکنے والے کپڑے پہنیں۔