پاکستان

سپریم کورٹ کو ایک شخص کے رحم وکرم پر کیوں نہیں چھوڑا جاسکتا؟نئی بحث کا آغاز

میں حیران ہوں کہ صرف ایک سزا یافتہ کو بچانے کیلئے سارا سسٹم داو پر لگا دیا گیاہے۔میں شرمندہ ہوں کہ اپنے منصفوں کے بارے میں


اسلام آباد(کھوج نیوز)سپریم کورٹ کے دو فاضل جج صاحبان نے اپنے تحریری فیصلے میں سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کے اختیارات کے بارے میں اعتراض اٹھایا ہے اور لکھا ہے کہ پوری سپریم کورٹ کو ایک شخص کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑا جا سکتا۔یہ بات اتنی مضحکہ خیز ہے کہ اس پر سنجیدگی سے گفتگو ہی نہیں ہو سکتی اور میں حیران ہوں کہ یہ بات بلکہ فیصلہ سپریم کورٹ کے جج صاحبان کا ہے۔ پھر یہ سوال بھی ہے کہ کیا 7لاکھ فوج کو ایک شخص یعنی چیف آف آرمی اسٹاف کے رحم و کرم پر چھوڑا جا سکتا ہے؟ اور کیاپوری منتخب اسمبلی کو کسی ایک شخص یعنی اسپیکر کے رحم و کرم پرچھوڑا جا سکتا ہے؟میں حیران ہوں کہ صرف ایک سزا یافتہ کو بچانے کیلئے سارا سسٹم داو پر لگا دیا گیاہے۔میں شرمندہ ہوں کہ اپنے منصفوں کے بارے میں یہ سب کچھ لکھنا پڑ رہا ہے بات تو سچ ہے مگر بات ہے رسوائی کی ۔

ملک کو معاشی اور سیاسی بحران میں کس پارٹی نے مبتلا کیا ؟سچ قوم کے سامنے آگیا

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button