پاکستان

آئینی عدالت کا معاملہ، مولانا فضل الرحمن کا جادو چل گیا، حکومت گھٹنے ٹیکنے پر مجبور

وفاقی آئینی عدالت کے بجائے آئینی بینچ بنے گا، آئینی بینچ پر پی ٹی آئی سمیت کسی جماعت کو اعتراض نہیں ہے: پارلیمنٹ کی خصوصی کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ

اسلام آباد(کھوج نیوز) 26ویں آئینی ترمیم کے سلسلے میں آئینی عدالت کے معاملہ پر جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کا جادو چل گیا جس کے بعد حکومت گھٹنے ٹیکنے پر مجبور ہو گئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق 26ویں آئینی ترمیم پر پارلیمنٹ کی خصوصی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں آئینی عدالت تشکیل دینے کی بجائے آئینی بینچ کی تشکیل اتفاق ہوا ہے ۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ سید خورشید شاہ کی زیر صدارت پارلیمانی خصوصی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں حکومت کی جانب سے آئینی ترمیم کا ڈرافٹ پیش کردیا گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پارلیمانی خصوصی کمیٹی میں پیش حکومتی ڈرافٹ میں آئینی عدالت کا ذکر نہیں، حکومتی ڈرافٹ کے مطابق وفاقی آئینی عدالت کے بجائے آئینی بینچ بنے گا، آئینی بینچ پر پی ٹی آئی سمیت کسی جماعت کو اعتراض نہیں ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ نوے روز تک دہری شہریت رکھنے اور اس کے بعد استعفیٰ دینے کی تجویز پر پی ٹی آئی کے تحفظات ہیں، جے یو آئی ف کا کہنا ہے کہ اس وقت سینیارٹی کی بنیاد پر ہی چیف جسٹس کی تقریری کی جائے، اس کے بعد تین ججز والی بات کی جائے، ڈرافٹ میں چیف جسٹس کی تقریری کے معاملے پر جے یو آئی کو تحفظات ہیں۔ ذرائع کے مطابق پارلیمنٹری کمیٹی کی حدت کو بھی بدلا جائیگا، پارلیمانی کمیٹی اپنی تجویز وزیراعظم کو بھیجے گی ، صدر کے دستخط سے وہ نوٹیفائی ہوجائیگا، ڈرافٹ کے مطابق جوڈیشل کمیشن کی تشکیل میں چھے ججز شامل کرنیکی تجویز ہے، ڈرافٹ کے مطابق جوڈیشل کمیشن میں وزیرقانون، اٹارنی جنرل، ایک سپریم کورٹ کا ریٹائرجج، کچھ وکلائ، ایم این اے اور سینیٹر کوشامل کرنیکی تجویز ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت آئینی عدالت کے قیام کے مسودے سے پیچھے ہٹ چکی ہے،آئینی بینچ کی تقریری جوڈیشل کمیشن کریگا، ڈرافٹ میں جوڈیشل کمیشن کے عمل کو بھی ری کانسٹی ٹیوشن کرنیکی تجویز ہے، ڈرافٹ میں چیف جسٹس کی تقریری کے معاملے پر تین سینئرججز میں سے کسی ایک تقریری کی تجویز ہے، ڈرافٹ کے مطابق پارلیمانی کمیٹی تین سینئرججز کے نام تجویز کریگی۔ ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ آئینی بینچ کے معاملے پر پی ٹی آئی مان جائیگی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button